دنیا میں ہر 10 منٹ بعد ایک بےوطن بچہ کی پیدائش - اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-04

دنیا میں ہر 10 منٹ بعد ایک بےوطن بچہ کی پیدائش - اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ

اقوام متحدہ
رائٹر
اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ہر10منٹ بعد ایک ایسے بچے کی پیدائش ہوتی ہے جو شہریت سے محروم یا بے وطنی کا شکار ہوتا ہے ۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین(این ایچ آر سی) کی آج جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شامی تنازعہ کے نتیجہ میں عالمی سطح پر پناہ گزینوں کا بحران، مزید شدید ہوا اور اسی سبب شہریت سے محروم بچوں کا مسئلہ بھی مزید بگڑ رہا ہے ۔ کمیشن کی اس رپورٹ میں بچوں پر بے وطنی کے طویل المدتی اثرات بیان کئے گئے ہیں ۔ ایسے بچوں کو طبی سہولیات ، تعلیم اور مستقبل میں ملازمت کے مواقع میں دشواریاں پیش آتی ہیں۔ شامی خانہ جنگی نے لاکھوں شامی باشندوں کو یورپ میں پناہ لینے پر مجبور کردیا ہے۔ ان میں ایسی عورتیں بھی شامل ہیں جنہوں نے راستہ میں ہی بچوں کو جنم دیا ۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمیشن برائے پناہ گزین کے سربراہ انٹونیو گو تیریسکل نیو یارک میں باقاعدہ طور پر یہ رپورٹ پیش کریں گے ۔ اس رپورٹ کے مطابق بے وطن بچوں کا مسئلہ پناہ گزین اور ہجرت کے پس منظر والے گھرانوں میں زیادہ ہے ۔ یو این ایچ آر سی کے مطابق دنیا بھر میں جن20ممالک میں سب سے زیادہ شہریت سے محروم افراد موجود ہیں، وہاں ہر سال قریب70,000ایسے بچوں کی پیدائش ہوتی ہے جو شہریت سے محروم ہوتے ہیں ۔ ان اعداد و شمار کے تحت عالمی سطح پر ہر10منٹ میں ایک ایسا بچہ پیدا ہوتا ہے جس کی پیدائش کے وقت کوئی شہریت نہیں ہوتی ۔ انٹونیو گو تیریس کے مطابق بے عطنی ان بچوں کی زندگیوں میں ایسے مسائل پید اکرسکتی ہے جو نہ صرف بچپن میں ہی ان کی نیندیںحرام کردیتے ہیں بلکہ انہیں بالغ زندگی میں بھی کئی مرتبہ دکھ ، امتیازی سلوک اور الجھن کا سامنا رہتا ہے ۔ گو تیریس نے کہا کہ کچھ ملین بچے شہریت سے ملنے والے اپنائیت کے احساس اور تحفظ کے بغیر ہی اپنے بچپن گزرتا ہوا دیکھ رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر30ممالک میں صحت سے متعلق بنیادی سہولیات کے حصول کے لئے بھی شہریت سے متعلق دستاویز درکار ہوتی ہے جبکہ20ممالک میں شہریت سے محروم بچوں کو حفاظتی ٹیکے تک نہیں لگائے جاسکتے ۔ بے وطن بچوں کو در پیش مسائل کے حل کے لئے اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارہ نے کئی تجاویز پیش کی ہیں، جن میں ایسے امتیازی قوانین کا خاتمہ شامل ہے جن کی وجہ سے عورتیں اپنی شہریت کی بنیاد پر اپنے بچوں کو شہریت نہیں دلا سکتیں ۔ یو این ایچ آر سی کا مطالبہ کیا ہے کہ جن ممالک میں بچوں کی پیدائش ہوتی ہے ان کو وہیں کی شہریت دے دینی چاہئے ۔

A stateless child is born every 10 minutes, UN refugee agency says

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں