ہندو انتہا پسندوں نے ہندوستان کو یرغمال بنا لیا ہے - نیویارک ٹائمس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-05

ہندو انتہا پسندوں نے ہندوستان کو یرغمال بنا لیا ہے - نیویارک ٹائمس

نیویارک
ایجنسیاں
ہندوستان میں عدم رواداری کے مسئلہ پر اب ملک سے باہر بھی بحث ہونے لگی ہے۔ مشہور اخبار نیو یارک ٹائمس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی کے سخت گیر لیڈرس کی بیان بازیوں سے معیشت متاثر ہورہی ہے ۔ اخبار نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ہفتہ ریٹنگ ایجنسی موڈی نے خبر دار کیا کہ مودی کو اپنی حکومت اور پارٹی کے ارکان پر لگام کسنی چاہئے ورنہ ایسا اندیشہ پیدا ہوجائے گا کہ ہندوستان ملک میں اور دنیا بھر میں اپنی ساکھ سے محروم ہوجائے گا اس کا یہ مطلب ہوگا کہ اس سے ہندوستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے دور ہوجائے گا۔ نیویارک ٹائمس کے مطابق ہندوستان کے صنعتکار بھی موجودہ حالات سے پریشان ہیں۔ اخبار نے نشاندہی کی کہ گزشتہ دنوں انفوسیس کے بانی نارائن مورتی نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ذہنوں میں اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ نیویارک ٹائمس نے اپنے اداریہ میں ایک معقولیت پسند مصنف ایم ایم کلبرگی کے قتل کا حوالہ دیا اور کہا کہ وزیر اعظم مودی نے بیف کھانے کی افواہ پر ایک مسلمان کی ہلاکت کے بارے میں کافی تاخیر سے رد عمل کا اظہار کیا ۔ نیویارک ٹائمس نے ملک کے 35مصنفین اور شعراء کی جانب سے ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈس واپس کرنے کا بھی تذکرہ کیا ۔ ہندو انتہا پسندی کی قیمت کے زیر عنوان اس اداریہ میں کہا گیا کہ چند مٹھی بھر سخت گیر ہندوؤں نے ملک کو یرغمال بنالیا ہے۔ بڑھتی ہوئی عدم رواداری کا تذکرہ کرتے ہوئے اخبار نے کہا کہ یہ وہ ہندوستان نہیں جسے عالمی سرمایہ کار دیکھنا چاہتے ہیں اور اگر یہی حال رہا تو ہندوستان میں بیرونی سرمایہ نہیں آئے گا۔ اس دوران حکومت نے ریٹنگ ایجنسی موڈی کی حالیہ رپورٹ کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک جونیر تجزیہ نگار کا شخصی خیال تھا جسے ایجنسی نے ہندوستان کے بارے میں تبصرہ کے طور پر اسے منظر عام پر لایاجسے میڈیا میں نمایاں کیا گیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو چاہئے کہ وہ بی جے پی کے ارکان پر لگام کسیں ورنہ ایسا اندیشہ ہے کہ ہندوستان اپنی ساکھ سے محروم ہوجائے گا۔ ایک سرکاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ ہندوستانی میڈیا کا ایک گوشہ ریٹنگ ایجنسی موڈی کے تجزیہ کو پرکھ نہیں سکا۔

New York Times - The Costs of Hindu Extremism

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں