تلنگانہ - قطب اللہ پور اسمبلی حلقہ کو گوداوری پانی کی سربراہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-28

تلنگانہ - قطب اللہ پور اسمبلی حلقہ کو گوداوری پانی کی سربراہی

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
قطب اللہ پور پہلا اسمبلی حلقہ ہے جسے آج دوپہر گوداوری کا پانی سربراہ کیا گیا ۔ شاہ پور نگر سے18ملین گیالن پانی سربراہ کیا گیا ۔ یہ اسمبلی حلقہ میں گزشتہ15روز سے پانی کی سربراہی بند تھی ۔ مقامی عوام کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے اس علاقہ میں پانی کی راشننگ شروع ہوگئی تھی ۔ پہلے ہفتہ میں ایک مرتبہ پانی سربراہ کیاجاتا تھا ، جس کے بعد پندرہ روز میں ایک مرتبہ پانی سربراہ کیاجانے لگا۔ اب گوداوری کے پانی کی سربراہی سے موسم گرما تک کوئی مسئلہ نہیں رہے گا ۔ واٹر بورڈ کے ڈائرکٹر مینٹننس و آپریشنس رامیشور راؤ نے بتایا کہ گوداوری کا پانی قطب اللہ پور کے میونسپل سرکل کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ 186کلو میٹر فاصلہ طے کرکے گھن پور پہنچ رہا ہے۔ جہاں پمپ کے ذریعہ18ملین گیالن یومیہ پانی قطباللہ پور کر سربراہ کیاجارہا ہے ۔ دونوں شہروں میں گوداوری کا پانی پہلی مرتبہ قطب اللہ پور کو دیا جارہا ہے ۔ پہلے مانجر اور سنگور سے پانی سربراہ کیاجاتا تھا ، جو اب خشک ہوچکے ہیں ۔ اب آئندہ موسم برسات تک کوئی مسئلہ نہیں رہے گا۔ کیونکہ کرشنا مرحلہ 3سے45ملین گیالن یومیہ پانی حاصل کیاجارہا ہے ۔ عوام کو کہا گیا ہے کہ وہ ابتداء میں پانی کے رنگ کی تبدیلی سے پریشان نہ ہوں ۔ پینے کے لئے پانی گرم کر کے استعمال کریں ۔ باہری رنگ روڈ کے مواضعات کو بھی گوداوری سے پانی سربراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ واٹر بورڈ کی جانب سے نئے ذخائر آب کی تعمیر50کروڑ روپے سے کی جارہی ہے ۔ ایک عرصہ سے قطب اللہ پور کے عوام احتجاج کررہے تھے ۔ اس حلقہ کے تلگو دیشم ایم ایل اے پی وی ویویکانند نے کہا کہ پانچ لاکھ کی آبادی کے لئے یومیہ 28ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے لیکن فی الھال14ملین گیالن پانی سربراہ کیاجارہا ہے ۔ گزشتہ دس سال سے10ملین گیالن پانی سربراہ کیا جاہا تھا کرشنا مرحلہ 3کے بعد2ملین گیالن پانی کا اضافہ کیا گیا ۔ ہفتہ میں ایک مرتبہ پانی سربراہ کیاجاتا تھا دو ماہ سے15یوم سے ایک مرتبہ اور16نومبر سے پانی کی سربراہی روک دی گئی تھی جمعہ کے دوپہر سے پانی سربراہ کیا جانے لگا ۔ قطب اللہ پور میں ذخیرہ آب نہیں ہے اس کی تعمیر ضروری ہے ۔

Godavari water reaches Qutubullapur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں