داعش کے خلاف فرانس اور روس کا اتحاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-18

داعش کے خلاف فرانس اور روس کا اتحاد

پیرس
اے ایف پی
فرانس اور روس نے آج شام میں داعش جنگجوؤں کے خلاف ایک غیر معمولی اتحاد بناتے ہوئے اپنی فوجی اور سیکوریٹی خدمات میں تعاون سے اتفاق کیا ہے ۔ یہ فیصلہ پیرس پر خطرناک حملے اور روس کے ایک جنگی ہوائی جہاز کی تباہی کے پس منظر میں کیا گیا ہے ۔ دونوں ملکوں کے جنگی طیاروں نے رقہ میں داعش کے مضبوط گڑھ میں بے تحاشہ بمباری کی ۔ اس موقع پر پیرس اور ماسکو میں حالیہ حملوں کا بے رحمی سے جواب دینے کا عزم کیا ۔ رشیا کے صدر ولادیمیر پوٹین اپنی اعلیٰ فوجی قیادت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی کے ساتھ راست رابطہ قائم کرنا اور ان کے ساتھ اتحادی کی حیثیت سے راست رابطہ پیدا کرنا ضروری ہے ۔ صدر روس ولادیمیر پوٹین نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی جب فرانس مشرقی بہر روم پر زبردست طیارہ بردار جہاز تعینات کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ فرانس کے صدر26نومبر کو ماسکو میں پوٹین کے ساتھ آئی ایس کے خلاف تعاون کو مضبوط کرنے کے بارے میں بات چیت کریں گے ۔ اس دوران امریکی کے سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے جو پیرس حملوں کے پس منظر میں اچانک دورہ پیرس پہنچے جہاں انہوں نے فرانس کے صدر سے ملاقات کی ۔ بعد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جان کیری نے دعویٰ کیا کہ شام میں چند ہفتوں کے اندر شام کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جنگ بندی ہوسکتی ہے ۔ اس جنگ بندی کا مقصد داعش کے خلاف لڑائی کو مضبوط کرنا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب ڈسمبر کے اوسط میں شام کی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کی ایک میٹنگ کی میزبانی کرے گا ۔ اگر واقعی شام میں بشار الاسد کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوتا ہے تو یہ ایک بڑی تبدیلی ہوگی جو پیرس کے حالیہ حملوں کا راست اثر ہوگا ۔ جن میں گزشتہ جمعہ کو تقریبا 130افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ جان کیری نے کہا کہ ویانہ میں گزشتہ ہفتہ ہونے والی بات چیت میں فریقوں نے جنگ بندی کی ضرورت سے اتفاق کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات چیت میں جنگ بندی کے خواب کی تکمیل کی سمت پیشرفت ہوئی ہے ۔
دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب پیرس حملوں کے پیش نظر حکومت نے تمام سیکوریٹی اداروں کو ہائی الرٹ کی ہدایت دی ہے اور امریکہ وف رانس کے بشمول غیر ملکی سفارت خانوں کی حفاظت کے لئے اقدامات بڑھا دینے کا حکم دیا ۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندستان، داعش سے لاحق خطرہ سے واقف ہے ۔ یہاں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ آئی ایس آئی ایس سے کسی مخصوص ملک کے لئے نہیں بلکہ تمام دنیا کے لئے خطرہ ہے۔ آئی ایس آئی ایس کے بارے میں ہندستان چوکنا ہے ۔ وزارت داخلہ کی جانب سے چوکسی کاانتباہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئی ایس آئی ایس کی سر گرمیوں کے بارے میں دستیاب معلومات کا فی الفور جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ آئی ایس آئی ایس کی جانب سے حملوں کے لئے نشانہ بنائے جانے والے علاقوں اور اس کے منصوبوںکی نشاندہی ہوسکے اور اگر کوئی حقیقی خطرہ لاحق ہو تو اس کے تدارک کے لئے مناسب قدم اٹھایاجائے ۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ پیرس میں حالیہ متعدد حملوں سے واضح ہوتا ہے کہ آئی ایس، عراق اور شام کے محدود علاقہ سے آگے اپنی دہشت گردی سر گرمیوں کو وسعت دینا چاہتی ہے ۔ چنانچہ ضروری ہے کہ سیکوریٹی ادارے کسی ناگہانی واقعہ کے تدارک کے لئے سخت چوکسی برتیں ۔ ہدایت میں کہا گیاکہ غیر ملکی سفارت خانوں اور عمارتوں پر ان کے اطراف مناسب احتیاطی اقدامات کئے جائیں ۔ ان کے علاوہ یہودیوں کی عبادت گاہوں ، سیاحتی مراکز اور ایسے مقامات جہاں غیر ملکی سیاح کثرت سے آتے ہیں سیکوریٹی انتظامات میں چوکسی اختیار کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ وزارت داخلہ نے سیکوریٹی اداروں کو ہدایت دی کہ فرانس، امریکہ ، برطانیہ، جرمنی، روس ، آسٹریلیا، ترکی اور اسرائیل کے سفارت خانوں پر کئے گئے سیکوریٹی انتظامات کا خاص طور پر از سر نو جائزہ لیتے ہوئے انہیں مضبوط بنایاجائے ۔ وزارت نے تاہم کہا کہ آئی ایس آئی ایس نے اگرچہ ابھی تک ہندوستان میں کوئی خاص وجود بنانے میں کامیابی حاصل نہیں کی ، لیکن وہ چند نوجوانوں کو انتہا پسند بنانے میں کامیاب ہوگئی ہے ۔

France, Russia strike Islamic State; new suspect sought

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں