معیشت کو بہتر بنانے اندرا گاندھی سے درس لیں - منموہن سنگھ کا مودی حکومت کو مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-20

معیشت کو بہتر بنانے اندرا گاندھی سے درس لیں - منموہن سنگھ کا مودی حکومت کو مشورہ

نئی دہلی
یو این آئی
ملک کے سابق وزیر اعظم اور ماہر معاشیات منموہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہیں پنڈت جواہر لال نہرو اور اندار گاندھی کی زرعی پالیسیوں سے درس حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ یوتھ کانگریس کے قومی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ملک سے غربت کا خاتمہ اور ہندوستانی معیشت کو سبز انقلاب کے ذریعہ مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے اندرا گاندھی کی فراخدلانہ ستائش کی ۔ اتفاق سے نیشنل کنونشن کا اہتمام اندرا گاندھی کی یوم پیدائش کو ہی ہوا ۔ انہوں نے اندرا گاندھی کی بیش بہا خدمات اور حصولیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو مورد وجود میں لانے اور پوکھران میں پہلے نیو کلیئر تجربہ کا بھی شمار کرایا ۔ منموہن سنگھ نے اپنے موقف کو وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پنڈت نہرو اور اندرا جی نے ملک کے زرعی شعبہ کو بے پناہ ترقی دی ۔ مالی بحران سے گزرنے کے دوران نریندر مودی کو ان دونوں سابق وزرائے اعظم کی پالیسیوں سے درس حاصل کرنا چاہئے تھا۔ آزاد ہندوستان کی تاریخ کی ورق گردانی کرنے والے بلا تکلف اس حقیقت سے واقف ہوجائیں گے کہ ملک کی معیشت کو مضبوط اور مستحکم بنانے میں انہوں نے کیا رول ادا کیا۔چشم کشائی کے لئے ان کا موازنہ آج کی بے جہت و بے سمت پالیسیوں سے ضروری ہے ۔ اندرا گاندھی نے ہر حوالہ سے ہندوستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ۔ اندرا جی نے جس وقت عنان حکومت سنبھالی ملک اغذیہ بحران سے گزر رہا تھا۔ انہوں نے وقت کی نبض کو پہچانا اورفوراً سائنسدانوں کو زرعی شعبہ پر توجہ مرکوز رکھنے کی ہدایت دی اور اس طرح سبز انقلاب کو تحریک ملی اور اسی کے ساتھ اس کی بنیاد پڑی ۔ آج پلاننگ کمیشن کو بے نام و نشان کردیا گیا ہے ۔ ملک سے غربت کے خاتمہ کے لئے پسماندہ طبقات کے لئے خصوصی پالیسیاں وضع کرنے کی سخت ضرورت ہے ۔ پلاننگ کمیشن اس سے نبرد آزمائی کے لئے نئی جہتوں اور سمتوں کا سراغ فراہم کرتا تھا ۔ مودی نے پلاننگ کمیشن کو ہمیشہ کے لئے تحلیل اور اس کے وجود کو بے نام و بے نشان کر کے ملک کتنے بڑے نقصان سے دوچار کیا ہے اس کا انہیں خود بھی احساس نہیں جب کہ ملک اور قوم کو اس سے آگاہ کرانا ضروری ہے۔ قوم خود نریندر مودی کی بے سمت اور بے جہت پالیسیوں کا جائزہ لے۔1971ء میں اپوزیشن نے اندرا ہٹاؤ جیسے نعرہ بلند کیا تو اندرا گاندھی نے ہمت ہاری نہ حوصلوں کا دامن چھوڑا اور ایسے حالات میں انہوں نے غریبی ہٹاؤ کا نعرہ کچھ انداز سے بلند کیا کہ اس کی گونج دنیا کے گوشہ گوشہ میں سنائی دینے لگی۔ انہوں نے غربت کے خاتمہ کہ بنیاد ڈالی۔ اندرا گاندھی نے فوراً یہ محسوس کرلیا کہ ان کے آنجہانی والد کا قول صدفی صد درست تھا کہ ترقی کی بنیاد سائنس کی سر زمین میں پیوست ہے۔ اندرا گاندھی نے مشرقی پاکستان بحران کو سفارتی سطح پر حل کرنے کی حتی المقدور کوشش کی تاہم1971ء کی سیاسی و معاشی بحران کے بعد ہم نے خود پر مسلط جنگ میں عملی فتح حاصل کی ۔ بنگلہ دیش کا جنم ہوا اور آزاد بنگلہ دیش کو عالمی سطح پر تسلیم کیاجانے لگا ۔ مسلمہ بنگلہ دیش کی شکل میں ہندوستان کو ایک پڑوسی حلیف بھی مل گیا ۔1971ء کی کامیابی کو زہن میں رکھتے ہوئے اٹل بہاری واجپائی نے اندرا گاندھی کو درگا ماتا سے تعبیر کیا ۔ منموہن سنگھ نے انتہائی جوشیلے انداز میں نوجوان ذہنوں کو ماضی کے ان حقائق سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ایک بار پھر یادہانی کرائی کہ اولین نیو کلیئر تجربہ کا سہرا اندرا گاندھی کے سر ہے ۔ اندرا گاندھی نے پاس پڑوس کے ممالک اور ان کے جارحانہ رخ اور رویہ کا جائزہ لیتے ہوئے یہ محسوس کرلیا تھا کہ ہندوستان اور ہندوستانیوں کی بقاء کے لئے اسلحہ نہایت ضروری ہے ۔ انہوں نے اپنی توجہ اس پر بھی مرکوز کی اور اسلحہ سازی کی بنیاد اس طرح پڑی۔ انہوں نے نوجوان کانگریس کیڈرس اور والینٹیرس کو بتایا کہ نریند ر مودی کانگریس کے خلاف جس پروپیگنڈہ پر عمل کررہے ہیں اس کی بنیاد دروغ پر ہے اور سارے کا سارا محض جھوٹ کا پلند ہے ۔ ہمیں بدنام کرنے کے لئے جھوٹ کا سہارا لیاجارہا ہے لیکن قلعی کھلنے دیر نہیں لگتی ہمیں پوری قوت کے ساتھ اس سے مقابلہ کرنا اور ودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردکھانا ہوگا ۔ نوجوانوں پر یوچھ کانگریس کو متحد اور مستحکم کرنے کی ذمہ داری ہے جس کی انجام دہی سے ہی کانگریس کا دوبارہ بر سر اقتدار یقینی ہے ۔

'Economic policy has no sense of direction': Manmohan Singh slams Modi for abolishing Planning Commission

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں