کانگریس عنقریب آر ایس ایس کے خلاف مہم شروع کرے گی - راہل گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-08

کانگریس عنقریب آر ایس ایس کے خلاف مہم شروع کرے گی - راہل گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے عنقریب آر ایس ایس کے خلاف جارحانہ مہم چلانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنہا کانگریس ہی بی جے پی کو اور اس کی نظریاتی سر پرست آر ایس ایس کو کچل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر ازم کانگریس خون میں ہے اور اسے آسانی سے ہٹایا نہیں جاسکتا ۔ یہ ہماری تنظیم کا ڈی این اے ہے اورہم کانگریس میں نئی روح پھونک رہے ہیں اور آپ دیکھیں گے کہ کانگریس کو وہ شکست دے گی۔ یہ صرف شکست نہیں ہوگی بلکہ آر ایس ایس اور بی جے پی کو مسمار کردیاجائے گا۔ راہول گاندھی یہاں راجیو گاندھی سماجی مطالعہ کے ادارے کے زیر اہتمام پنڈت جواہر لال نہرو کے125ویں یوم پیدائش کے موقع پر ، آزادی کے بغیر امن نہیں کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس کی اختتامی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں خوف کا ماحول ہے ۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ جب آئین کی نظریات اور اقدار کی کھل کر مخالفت کرنے والی ایک فاشسٹ تنظیم نے ملک میں فیصلہ کن طاقت حاصل کرلی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا مقصد ہندوستان کو ایک مذہبی اور آمریت پسند ملک بنانا ہے ۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے موجودہ اعتدال پسند، سیکولر ، سماجی اور جمہوری نظام کو ختم کرنا ضروری ہے ۔ گزشتہ18ماہ کے دوران یہ دیکھا گیا کہ وہ اقتدار کی طاقت کے زور پر ان اقدار کو ختم کرنے پر وہ آمادہ ہیں ۔ یہ ایک غیر معمولی چیلنج ہے جس کا تمام ہندوستانی مقابلہ کررہے ہیں ۔ گاندھی نے پنڈت جواہر نہرو کی کتاب بھارت ایک کھوج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ آزادی کے بغیر امن ممکن نہیں ہوگا ۔ امن اور آزادی کا ان کا یہ فلسفہ جیل میں رہنے کے دوران آیا تھا جو کروڑوں ہندوستانیوں کے دل کی آواز تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو نے ہندوستان کے خاتمہ کے اثر کے وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ ہندوستان نے سوال کرنے بند کردئیے تھے ۔ ہندوستان نے خود کو ایک دائرے میں سمیٹ لیا جب کہ دنیا بھر میں بہت تبدیلی ہورہی تھی ۔ اس لئے پنڈت نہرو زندگی بھر ہمارے یقین پر سوال کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو بہت ہی روادار شخصیت کے مالک تھے۔ انہوں نے گیتا، قرآن اور بائبل تینوں میں سچائی کو دیکھا ۔ انہوں نے ثقافتوں اور زبانوں کے تلون میں خوبصورتی دیکھی ۔ ان کے مطابق ہندوستان کی رواداری نے ہی اسے عظیم بنایا ہے ۔ دنیا کو دینے کے لئے ہمارے پاس صرف رواداری ہی ہے ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج مختلف نظریات پر چلنے والے لوگوں کو جس ایک بات نے متحد کیا ہے ، وہ ہماری آزادی، حقوق اور ہمارے جمہوری نظام پر حملہ ہے ۔ آج امن اور آزادی دونوں ہی بری طرح سے خطرے میں ہین۔ انہوں نے حال ہی میں فرقہ وارانہ اور ذات پات پر مبنی تشدد کے شکار لوگوں اور دانشوروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اظہار رائے اور آزادی، مذہب اور عبادت ، نظریات اور اعتقاد کی آزادی پر تمام طرح کے حملوں کی مذمت کرتی ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وہ آزادی اور حقوق کے تحفظ کے لئے متحد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک خود مختار، سیکولر ، سوشلسٹ اور جمہوری ملک ہے ۔ یہاں سب کو نظریات اور اظہار رائے کی آزادی ہے ۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جہاں اختلافات کو طاقت کے طور پر دیکھاجاتا ہے ۔ اس ملک میں روز اول سے ہی سچائی اور عدم تشدد کے اصول سے ترغیب ملتی رہی ہے ۔ پنڈت نہرو کا خیال تھا کہ ہر ہندوستانی چاہے وہ کتنا ہی غریب اور کمزور کیوں نہ ہو ، اسے اپنے ماحول کی سمجھ ہونی چاہئے اور یہ سمجھ تجربہ سے آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سچائی پراجارہ داری کا دعوی نہیں کرسکتا ۔ ہر ہندوستانی کا ایک الگ نظریہ ہے۔علم کوئی جامد چیز نہیں ہے ۔ وہ مسلسل فیض پہنچاتا رہا ہے اور اس کی ہر وقت اس شخص کے ذریعہ مسلسل آزمائش ہوتی ہے اور سوال ہوتے ہیں جب سنگھ اسے روکنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ نہ صرف عدم رواداری ہوتی ہے بلکہ ہندوستانی عوام کی توہین ہوتی ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ یہ ملک سب کا ہے ۔ کوئی مہمان بھی آئے تو اس کا بھی اس کا رشتہ ہوجاتا ہے ۔ اس پر سوال کھڑا کرنا کہ کون ہندوستانی ہے اور کون نہیں انتہائی خراب اور خطرناک بات ہے اور ہم سب اسے مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کی دسہرہ کے موقع پر کی گئی تقریر کو دور درشن پر راست ٹیلی کاسٹ کئے جانے کی بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو ان کی تنگ نظری والی ذہنیت کو برداشت کرنے کے لئے مجبور کئے جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ کچھ عرصہ سے ملک بھر میں جگہ جگہ کانگریس کے کارکنوں اور لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں اور ان سے بات چیت کررہے ہیں ۔ اس بات چیت سے ان کا یہ یقین اور پختہ ہوگیا ہے کہ سیکولرازم کانگریس کے خون میں شامل ہے اور سب کا احترام کرنا اس کے ڈی این اے میں ہے۔ سابق وزیر عظم منموہن سنگھ نے اس دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کل کیا تھا ۔ مختلف نظریات پر یقین رکھنے والے ماہرین تعلیم ، فنکاروں ، سماجی خدمات گاروں اور دانشوروں نے اس میں حصہ لیا اور ملک میں سیکولر زم کو بچانے کے لئے کھل کر لڑائی لڑنے کا اعلان کیا۔

'Congress alone can smash RSS, BJP,' Rahul Gandhi says

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں