افغان صوبہ ہلمند کے دارالحکومت کی طرف طالبان کی پیش قدمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-22

افغان صوبہ ہلمند کے دارالحکومت کی طرف طالبان کی پیش قدمی

کابل
یو این آئی
طالبان نے متعدد فوجی چوکیوں پر قبضہ کرتے ہوئے افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند کے دارالحکومت کی طرف پیش قدمی شروع کردی ہے اور اس بات کا خدشہ ہے کہ طالبان فورسس ایک مرکزی شاہراہ کو بلاک کرتے ہوئے سرکاری اداروں پر قبضہ کرسکتی ہے۔ دریں اثناء افغان فورسس نے جنوبی صوبہ سے طالبان کے جنگجوؤں کو پسپا کرنے کے لئے لڑائی میں شدت پیدا کردی ہے ۔ طالبان کی طر ف سے دارالحکومت لشکر گاہ کے قریب لڑائی ایک ایسے وقت جاری ہے جب تین ہفتہ پہلے ہی انہوں نے اہم شہر قندوز پر قبضہ کرلیا تھا ، جس کا کنٹرول افغان فورسس نے امریکہ کی مدد سے دوبارہ حاصل کرلیا تھا ۔ ایک مغربی عہدیدارنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بتایا کہ صوبہ ہلمند کا دارالحکومت واقعی شدید فوجی دباؤ میں ہے ۔ ہمیں ایسی رپورٹیں مل رہی ہیں کہ وہاں سے بڑے پیمانے پر شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے ۔ صوبائی گورنر مرزا خان رحمی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دودنوں سے ڈسٹرکٹ گرشک میں شدید لڑائی جاری ہے۔ اب یہ خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے کہ طالبان اس مرکزی ہائی وے پر بھی قبضہ کرسکتے ہں جو قندبار کو ہیرات سے ملاتی ہے اور نقل و حرکت کے لئے اہم تصور کی جاتی ہے۔ غیر سرکاری تنظیموں کے اتحاد مقامی سول سوسائٹیز یونین کے سربراہ فرہاد کا کہنا تھا کہ عام شہری متاثرہ علاقوں سے فرار ہورہے ہیں۔ دارالحکومت لشکر گاہ کے رہائشی خوفزدہ ہیں ۔ ایسی افواہین گردش کررہی ہیں کہ شہر پر جلد ہی طالبان قبضہ کرلیں گے ۔ سرکاری عہدیداروں کے مطابق طالبان لشکر گاہ پر قبضہ نہیں کرسکتے، لیکن سیکوریٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان دارالحکومت کے شمال میں واقع بابا جی کے علاوہ پر قبضہ کربھی چکے ہیں۔ طالبان نے خود بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بڑی کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں ۔ طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمد ی نے کہا کہ لڑائی شدت سے جاری ہے اور ہم نے25سرکاری ملازمین کو ہلاک کرتے ہوئے ہتھیار اپنے قبضے میں لے لئے ہیں۔ ایسی رپورٹیں بھی منظر عام پر آئی تھیں کہ طالبان نے صوبہ ترکمانستان کی سرحد کے قریبی صوبہ فریاب کی ڈسٹرکٹ غور ماچ پر بھی قبضہ کرلیا ہے ، اس دوران امریکی سینیٹ میں ری پبلکن لیڈر میک کنل نے افغانستان سے فوجیوں کی سست واپسی کے اوباما کے منصوبوں کی حمایت کی ہے تاہم کہا کہ فوج کو نصف تک گھٹانے کے بجائے10ہزار سپاہیوں کو وہاں رکھا جائے ۔

Taliban advances on capital of Afghanistan's Helmand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں