ریاستوں کو خصوصی موقف دینے کے دن ختم ہو گئے - مرکزی وزیر فینانس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-30

ریاستوں کو خصوصی موقف دینے کے دن ختم ہو گئے - مرکزی وزیر فینانس

پٹنہ
پی ٹی آئی ، یو این آئی
بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں بی جے پی کے صدر دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران ارون جیٹلی نے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کی جانب سے بہار کو خصوصی موقف عطا کرنے کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دستور ہند کی صراحت کے بموجب14ویں فینانس کمیشن میں محصول وسائل کی مرکزی اور ریاستوں میں شراکت داری کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی موقف کا دور ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ14ویں فینانس کمیشن میں ریاستوں اور مرکز کے درمیان ٹیکس سے ہونے والی آمدنی کی تقسیم کی گئی ہے ۔ بہار کا حوالہ دیتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ بہار میں زیر التو انفراسٹرکچر پراجکٹسکی تکمیل کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے ہی بہار کو1.25لاکھ کروڑ روپے کا خصوصی پیاکیج دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اور مزید40ہزار کروڑ روپے زیر تکمیل انفراسٹرکچر کی تکمیل کے لئے دینے کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کانگریس بر سر اقتدار تھی اس وقت بہار کے لئے ایک پراجکٹ کی اعلان کیا گیا تھا لیکن اس پر عمل آوری نہیں کی گئی اب وہی پارٹی عظیم اتحاد کا حصہ ہے، چیف منسٹر نتیش کمار سے ان پراجکٹ کی عدم تکمیل کا سوال کانگریس سے کرسکتے ہیں۔ جیٹلی جو اکثر منظر کے پیچھے رہ کر بہار میں گزشتہ دو انتخابات کے دوران این ڈی اے کی کامیابی کی منصوبہ بندی کیا کرتے ہیں آج دعویٰ کیا کہ بہار میں بی جے پی کی زیر قیادت اتحاد اس مرتبہ بھاری اکثریت حاصل کرے گا ۔ اپنے پچھلے تجربہ کی بنیاد پر انہوں نے کہا کہ انتخابا ت کے تینوں مرحلوں میں این ڈی اے کے حق میں یکساں صورتحال دکھائی دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت اور ان کی قیادت پر بہار کے عوام کا بھروسہ کے باعث بی جے پی کی زیر قیادت اتحاد کامیاب ہوگا ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ ابھی دو مرحلوں کا انتخاب ہونا باقی ہے ۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ اس الیکشن کو کون کون سے اسباب متاثر کررہے ہیں ، یہ سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ سب سے پہلے وزیر اعظم کی مقبولیت اور ان کے تئیں لوگوں میں جو ش و خروش اور یقین ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ اگر مرکز اور بہار سرکار مل کر یکساں نظریہ کام کرتی ہے تو ریاست کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔ وزیر اعظم نے بہار کو خصوصی پیکیج دیا ہے اور اس سے لوگوں میں یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ ریاست ترقی کی راہ پر آگے بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی پیاکیج کے سلسلے میں حکومت بہار کا منفی رویہ مناسب نہیں ہے۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ اسمبلی کے انتخابات کو متاثر کرنے کی ایک اہم وجہ مہا گٹھ بندھن با کر مایوس لوگوں کا اجتماع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہا گٹھ بندھن میں واھد کانگریس ہی قومی پارتی ہے جو اپنے وجود کو بچانے کے لئے انتخابی میدان میں ہے ۔ کانگریس کمزور ہوچکی ہے اور وہ اب خود کو مضبوط بنانے کی فکر میں لگی ہے۔ جیٹلی نے راشٹریہ جنتادل(آر جے ڈی) کو خاندانی گروپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد اپنی دوسری نسل کو آگے بڑھانے میں لگے ہوئے ہیں، جو خود ایک معاملے میں سزا یافتہ ہونے کی وجہ سے الیکشن نہیں لڑ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک جے ڈی یو کا سوال ہے تو یہ ان کی موقع پرستی کی سیاست کا آخری داؤ ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ جے ڈی یو اب رام نموہر لوہیا کے نظریات کو چھوڑ کر کانگریس کی گود میں بیٹھ گئی ہے ۔ مجبوری میں مہا گٹھ بندھن بنایاگیا جس کے لیڈروں کا ذہن و خیال ایک نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہا گٹھ بندھن میں آر جے ڈی کو ساتھ لینے سے جے ڈی یو نے ترقی کے ایجنڈے کو ہی ختم کردیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ساہتیہ اکیڈیمی اوردیگر ایوارڈ یافتہ مصنفین اور دانشوران بی جے پی کی وجہ سے نہیں بلکہ بی جے پی مخالف ذہنیت کی وجہ سے ایوارڈ واپس کررہے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا جب ملک میں بد عنوانی ہورہی تھی تب ایسے لوگوں نے اپنی روح کی آواز کیوں نہیں سنی ۔ وزیر خزانہ نے بہار کے پٹنہ صاحب سے بی جے پی ایم پی شتروگھن سنہا کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔

Special status demand no longer relevant, says Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں