رواداری کی برقراری سیاست دانوں کی ذمہ داری - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-22

رواداری کی برقراری سیاست دانوں کی ذمہ داری - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

کرنہار( مغربی بنگال)
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے حکومتوں کو ایک واضح پیغام دیتے ہوئے آج کہا کہ رواداری اور پر امن بقائے باہم کی مہذب اقدار کو سر بلند رکھنا منتخب سیاستدانوں کا کام ہے ۔ انہوں نے شبہ کی بنیا دپر ہلاکتوں کے بشمول تشدد کے حالیہ واقعات کے پس منظر میں یہ بات کہی۔ انہوں نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ میں موجودہ مسائل یا ایسی کسی بات پر کوئی پیغام نہیں دیتا۔ میرا احساس ہے کہ سیاستداں ہی ذمہ دار ہیں۔ جنہیں عوام نے نظم و نسق اور حکومت چلانے کے لئے منتخب کیا ہے ۔ یہ ان کا کام ہے کہ انتظامیہ اور سرکاری کام انجام دیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہندوستانی تہذیب کی گونا گوں مہذب اقدار کو سربلند رکھیں ۔ ہمیں عظیم روایات ورثہ میں ملی ہیں جنہوں نے مختلف عناصر کو یکجا رکھا ہے ۔ یہ چوتھی مرتبہ ہے جب صدر جمہوریہ نے بیف کھانے کے شبہ میں دادری میں ایک مسلمان کو ہلاک کئے جانے کے بعد سے15دن سے بھی کم عرصہ میں اپنے ایسے خیالات کا بر سر عام اظہار کیا ہے ۔ تب سے ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر میں شبہ کی بنیاد پر دو افراد کی ہلاکت اور ایک مصنف پر سیاسی ملنے، غلام علی کا میوزک کنسرٹ منسوخ کرنے اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ سیریز کے لئے بات چیت کے خلاف کرکٹ بورڈ کے دفتر میں حملے کے بشمول ایسے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے آج اپنے ریمارکس میں کہا کہ تنوع، رواداری کا فروغ، بقائے باہم کا احترام اور اختلافات کی قبولیت مہذب اقدار کا جزو لا ینفک ہے۔ صدر جمہوریہ نے رواداری کے فروغ، اختلافات کی قبولیت اور اختلاف کے احترام کی بات کی ۔ پیر کو انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا ملک میں رواداری اور اختلاف کی قبولیت موہوم ہورہے ہیں ۔

دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی، یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ملک کے مختلف طبقات کے رمیان بڑھتی ہوئی عدم رواداری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ملک میں بڑھتی عدم رواداری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں جس نے دنیا ایک خاندان کا پیغام دیا اس طرح کی حرکتیں بہت غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی اس کے مذہب و عقیدہ ذات ات کی وجہ سے امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ سنگھ نے کہا کہ حالیہ دنوں ہوئے پنجاب ،دادری، فرید آباد جیسے واقعات کے باعث مقامی طبقات میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے ۔ میں دسہرہ کے موقع پر تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ملک کے مختلف طبقات کے درمیان میں عدم رواداری کو بڑھنے نہ دیاجائے۔ راجناتھ سنگھ نے پولیس فاؤنڈیشن کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدم رواداری کی خبریں پرنٹ میڈیا اور الکٹرانک میڈیا میں آرہی ہیں، جو تشویش کے باعث ہیں۔ ہمارے لئے یہ واقعات تشویش کا باعث ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دسہرہ سے ایک دن قبل وہ تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یہ بات یاد رکھیں کہ ہندوستانی ہی صرف وہ واحد ملک ہے جو عالمی کنبہ( واسودھا یوکٹوم بکم) کا پرچار کرتا ہے۔ ہمارے پاس ذات پات ،مذہب و فرقہ سے متعلق کسی عدم رواداری کی شکایت نہیں آنی چاہئے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کے فرید آباد جاکر متاثرہ دلت خاندان سے تعزیت کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا جس کے دو معصوم بچوں کو مبینہ طور سے راجپوت فرقہ کے لوگوں نے انتقاما زندہ جلا دیا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ میں کسی پر رائے زنی نہیں کرنا چاہتا ۔ یہ نہایت افسوسناک اور قابل مذمت سانحہ تھا۔ کسی کو بھی ذات ، نسل اور مذہب پر سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے چیف منسٹر ہریانہ کے منوہر لال کھٹر سے بات کی ہے ۔ جنہوں نے انہیں فرید آباد کے واقعہ کے بارے میں مطلع کیا ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے چیف منسٹر پنجاب پرکاش سنگھ بادل سے بھی پنجاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے کیونکہ وہاں گرو گرنتھ صاحب کی مبینہ بے ادبی کی وجہ سے ریاست گیر مظاہرے ہورہے ہیں ۔ سنگھ کے بیان سے قبل کل مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی نے بھی عدم رواداری پر بیان دیا تھا ۔ انہوں نے دائیں بازو کی تنظیم شیو سینا کی غنڈہ گردی کی مذمت کی تھی۔ جیٹلی نے کہا تھا کہ اس طرح کے واقعات اور حرکتوں سے مذاکرے کی سطح ہی گرے گی ۔ ایک روز قبل صدر پرنب مکرجی نے پندرہ رو میں تیسری مرتبہ ملک میں رواداری اور تنوع کے احترام کی اقدار برقرار رکھنے کی ضرورت پر سخت پیغام جاری کیا ہے۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے یوم یادگار پولیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج یوم یادگار پولیس ہے سنگھ نے کہا کہ اس دن پولیس اور نیم فوجی دستوں کے شہیدوں کی یاد منائی جاتی ہے اور ان کی قربانیوں کو یاد کیاجاتا ہے ، اس دن ہم سب کو ملک میں امن کو یقینی بنانے کا عہد کرنا ہوگا جس کے لئے کئی ایک پولیس والوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ اسی دوران پولیس مسائل پر بات کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندستانی پولیس کے ادراک و شعور میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی بھی عوام پولیس ملازم کو دیکھتے ہیں ، انہیں خوف کا احساس گھیر لیتا ہے، راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس خوف کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔ اس کے بجائے خاکی وردی میں ملبوس پولیس والے کو دیکھنے سے طمانیت کا احساس پیدا ہونا چاہئے ۔

Job of elected politicians to uphold tolerance: President Pranab

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں