عالمی بنک کی رینکنگ میں ہندوستان کی شبیہ بہتر - 142 سے 130 ویں مقام تک رسائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-29

عالمی بنک کی رینکنگ میں ہندوستان کی شبیہ بہتر - 142 سے 130 ویں مقام تک رسائی

واشنگٹن
یو این آئی، پی ٹی آئی
عالمی بنک کی منگل کو جاری رپورٹ کے مطابق تجارتی آسانی کے لحاظ سے ہندوستان کی شبیہ بہتر ہوئی ہے۔ عالمی فہرست میں ہندوستان12درجہ اوپر اٹھ کر130پر پہنچ گیا ہے جبکہ گزشتہ سال وہ142ویں مقام پر تھا ۔ مودی حکومت کے میک ا انڈیا مہم اور تجارت کے لئے مختلف منظوریوں کے لئے وقت کم کرنے سے ہندوستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران کاروبار آسان ہوگیا ہے ۔ اس طرح اس سل ہندوستان کی ریٹنگ 12مقامات اور پہنچی ہے ۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس کے اسکور میں بھی بہتری آئی ہے ، فہرست میں سنگا پور پہلے مقام پر ہے ، جب کہ اس کے بعد بالترتیب نیوزی لینڈ، ڈنمارک، جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ کو جگہ ملی ہے ۔ برطانیہ چھ اور امریکہ سات نمبر پر ہے ۔ ان کے علاوہ سویڈن، ناروے، اور فن لینڈ بھی سب سے اوپر دس میں شامل ہیں ۔ ہندوستان کے پڑوسی ممالک میں بھوٹان71ویں، چین84ویںِ نیپال99، سری لنکا107، پاکستان138اور بنگلہ دیش174ویں نمبر پر ہیں۔ پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی تجارتی سہولتیں کو فراہم کرنے والے ممالک کی عالمی فہرست میں ہندوستان کے12مقامات اوپر اٹھ کر دنیا کا 130واں ملک بن جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ رینکنگ میں بہتری سے کلی طور پر یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ اصلاحات کی ابتدا ہوگئی ہے ، انہوں نے کہا کہ اگلے سال ہندوستان کی صورتحال مزید بہتر ہوگی۔ مجھے خوشی ہے کہ عالمی بینک نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ ہندوستان، سہل انداز میں تجارت کرنے کا مقام ہے ۔ میں جانتا ہوں کہ12نشانات کا اضافہ اصلاحات کی طرف ہمارے مکمل اقدامات کا مظہر نہیں ہے جسے ہم نے جاری کیا ہے۔ اصلاحات کے سلسلہ میں ہم نے پہلے ہی بڑے پیمانے پر قدم اٹھائے ہیں ۔ جنہیں آئندہ سال کی ریکنگ میں ظاہر کیاجانا چاہئے ۔ یہ رینکنگ یکم جوم تک کے اقدامات پر مبنی ہے جس کے اثرات ابھی میدان عمل میں ظاہر نہیں ہوئے ہیں۔ جب ان اثرات کو ظاہر نہیں کیا گیا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ آنے والے برس ہماری رینکنگ میں بہت بہتر ہوگی ۔ بہتر تجارتی سہولتوں کے سلسلہ میں کل جاری کردہ عالمی بینک کی189ممالک کی فہرست میں ہندوستان کو130واں مقام حاصل ہوا ہے ۔ اس فہرست میں حاصل مقام پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جیٹلی نے ای ٹی ناؤ بزنس نیو ز چیانل کو انٹر ویود یتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو آگے بڑھنے کے لئے ابھی طویل سفر طے کرنا ہے ، اور اس کے لئے بہتر ماحول میں کام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریکنگ میں در حقیقت بہتری آئی ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ رینکنگ میں اضافہ کے لئے حکومت نے حالیہ دنوں میں کئی اقدامت کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں انکم ٹیکس قواعد کو بہت سہل بنانے کے لئے کام کررہا ہوں ، کل ہی میں نے انکم ٹیکس قواعد کو سہل بنانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دیا ہے ۔ اسی طرح یہ کمیٹی کمپنیز ایکٹ قواعد سے پیچیدگیوں کو دور کرنے کی تجاویز بھی پیش کرے گی۔

دریں اثناء نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ہندوستانی کمپنیوں سے قدرتی وسائل سے بھرپور افریقی ممالک میں کاروبار میں بہت زیادہ امکان کا فائدہ اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے آج کہا کہ وہاں امکانات ہیں اور ہمارے پاس طاقت ہے اور اگر دونوں مل کر کام کریں گے تو کاروبار اور سرمایہ کاری بڑھانے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کی ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں ۔ سشما سوراج نے دہلی میں جاری تیسرے ہند۔ افریقہ چوٹی کانفرنس کے دوران اہم صنعتی تنظیموں سی آئی آئی، فکی ، ایسو چیم اور پی ایچ ڈی چیمبر کی طرف سے منعقد ہند۔ افریقہ بزنس فورم کا آغا ز کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں تیزی سے بڑھ رہی معیشت ہے جبکہ افریقہ دنیا میںتیزی سے ترقی کی طرف بڑھنے والا بر اعظم ہے۔ افریقہ کے54ممالک میں سے بیشتر تو تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں لیکن کچھ اب بھی بہت پسماندہ ہیں ۔ ہندوستان اور افریقی بر اعظم کے درمیان2014-15ء کے درمیان72ارب ڈالر کی تجارت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں اضافہ ہوا ہے لیکن اب بھی اس میں تیزی سے اضافہ کا امکان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افریقی ممالک کاروبار کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی اور زراعت جیسے شعبوں میں بھی مدد مانگ رہے ہیں ۔ اس لئے وہاں امکانات بہت زیادہ روشن ہیں ۔ ہندوستانی کمپنیوں کے وہاں32.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اندازہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہندوستان اور افریقہ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کا یہ بہترین موقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوںطرف کے تاجروں میں کاروبار اور سرمایہ کاری میں اضافے کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتا ہے کہ آج صبح ساڑھے نو بجے اس کانفرنس میں اتنے زیادہ کاروباری موجود ہیں ۔ سورا ج نے کہا کہ رنگ و نسل کی پالیسی اختیار کرنے کی وجہ سے افریقہ کافی پسماندہ ہوگیا لیکن اب صورت حال بدل گئی ہے ۔ کئی ممالک نے بہتر ترقی کی ہے اور کچھ ملک تو اب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) کی کم ترقی یافتہ ممالک (ایل ڈی سی) کی فہرست سے باہر ہورہے ہیں ۔ اس طرح کے ممالک کو اب ہندوستان کی جانب سے ایل ڈی سی کے تحت ملنے والی مدد کی فکر ستار ہی ہے ۔ لیکن انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔کیونکہ اب تک جو کام حکومت کررہی تھی اب وہ کام ہندوستانی کمپنیاں کریں گی۔

Indias World Bank ranking on ease of doing business will improve further, says Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں