ہندو اور مسلمان مل کر غریبی سے لڑیں - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-09

ہندو اور مسلمان مل کر غریبی سے لڑیں - وزیراعظم مودی

بیگو سرائے
پی ٹی آئی
دادری واقعہ کے پس منظر میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ غربت سے لڑنے کے لئے ہندوؤں اور مسلمانوں کو باہم کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو متحد رکھنے کی ضرورت ہے صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ ہی قوم کو آگے بڑھا سکتا ہے ۔ بہار کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاست دانوں کے متنازعہ بیانات کو نظر انداز کردیں کیونکہ وہ ایسا صرف سیاسی مفادات کے لئے کررہے ہیں۔ مودی نے عوام سے کہا کہ وہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے کثرت میں وحدت اور ہندوستانی ثقافتی اقدار کو برقرار رکھنے رواداری کو فروغ دینے کے پیام پر عمل کریں ۔ اسی دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے جن پر جو دادری سانحہ پر خاموشی اختیار کئے جانے کی وجہ سے اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو ہندو بھی بیف کھاتے ہیں کے ریمارک پر زبردست تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے ایک گالی اور یادو طبقہ کی توہین قرار دیا ۔ مودی جن کی دادری واقعہ پر خاموشی پر اپوزیشن اور ادیبوں کی جانب سے سوال اٹھائے جارہے ہیں بہار کے عوام سے کہا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں عظیم سیکولر اتحاد کو شکست دیں اور خبردار کیا کہ جنگل راج IIبہار میں آجائے گا ۔ مودی نے یہاں انتخابی جلسہ عام سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ آج لالو یادو جس پر مقام پر ہیں وہ مقاں یادووں کا دیا ہوا ہے اور وہ ان کی توہین کررہے ہیں کیا یہ یادووں اور بہار کی توہین نہیں ہے، مودی نے کہا لالو جی آپ یادووں کی اتنی بے عزتی نہ کریں انہوں نے آپ کو اقتدار میں آنے میں مدد کی۔ لالو کے اس تبصرہ پر کے شیطان ان میں حلول کرگیا تھا اس لئے ان کی زبان پھسل گئی ، مودی نے کہا کہ بہار کے لوگوں کو اس بات کا پتہ لگانا چاہئے کہ کیوں شیطان صرف لالو میں آگیا ہے ایسا انہوں نے کیا کردیاکہ شیطان ان میں آگیا ۔ کیا بہار میں ایسے لوگوں کے لئے کوئی جگہ ہے۔ ابھی تک ہم انسانوں سے لڑ رہے تھے اب انسانی جسم میں شیطان داخل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس پتے کو شیطان نے تلاش کرلیا ہو اور جہاں شیطان رہنے کی ہمت کرتا ہو اس پتے پر ہم کبھی نہیں جائیں گے ۔ مودی کا کہنا ہے کہ آزادی کے بعد35برس تک کانگریس اور25سال تک بڑے اور چھوٹے بھائی( لالو ، نتیش) نے حکومت کی ۔ جس نے60برس تک بہار کو لوٹا ہے وہ پھر سے اقتدار میں آکر بہار کو اور بھی برباد کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس نے بہار کے مستقبل کو60برس تک روندا ہے ان سے اب نجات ملنی چاہئے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب کانگریس میں اقتدار میں آنے کی طاقت ختم ہوگئی تو وہ پچھلے دروازے سے اقتدار میں آنے کی کوشش کررہی ہے۔ لیکن آج کانگریس کی ایسی حالت ہوگئی ہے کہ اس کے لیڈر اپنے کسی بڑے لیڈر کی تعریف کرنے کی طاقت کھو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی زندگی میں غرور کتنا نقصان دہ ہوسکتا ہے اس بات کو کانگریس سمجھ چکی ہے ۔ مودی نے چیف منسٹر نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام غرور کو بخوبی سمجھتے ہیں ۔ عوام خاموش رہتے ہیں لیکن وقت آنے پر وہ چن چن کر انتقام لیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے کے اسمبلی انتخابات میں بھی عوام غرور کو مٹا کراس کا جواب دیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہار کے کچھ علاقوں میں اتنا پانی ہے کہ اس کے لئے ہندستان کے کئی علاقے ترستے ہیں ۔ اسی طرح یہاں نوجوانوں کی تعداد بھی زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانی اور جوانی پر اگر توجہ دی جائے تو نہ صرف بہار بلکہ پورے ہندوستان کی تصویر بھی بدل جائے گی۔ ان کی حکومت ترقی پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے ۔ بہار اسمبلی انتخابات کو جنگل راج اور ترقی کے درمیان لڑائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقن ہے کہ ریاست کے عوام وکاس راج کے حق میں ووٹ دیں گے نہ کہ جنگ راج کے حق میں ۔ مودی نے یہاں این ڈی اے کے امید واروں کے حق میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس اسمبلی انتخابات میں ایک طرف جنگل راج اور دوسری طرف وکاس راج ہے ۔ یہ لڑائی ان دونوں کے درمیان ہے اور اب عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں جنگل راج چاہئے یا وکاس راج چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگل راج کی سب سے بڑی صنعت اغوا کے واقعات تھے جب روزانہ ڈاکٹروں اور تاجروں کا اغوا ہوتا تھا ۔ اب وہی یادیں پھر سے تازہ ہورہی ہیں ۔ حکومت بہار کے اپنے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس سال جنوری سے جولائی کے درمیان اغواکے چار ہزار واقعات ہوئے ہیں ۔ اب لوگوں کو یہ طے کرنا ہے کہ کیا بہار میں پھر سے اغوا کے دن آنے دینے ہیں ۔ وزیر اعظم نے آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو اوران کی بیوی رابڑی دیوی کے دور اقتدار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگل راج کے وقت ریاست میں جب لوگ کوئی نئی موٹر گاڑی خریدتے تھے تو انہیں یہ فکر ہوتی تھی کہ کوئی لیڈر موٹر سائیکل اٹھا کر لیجائے گا ۔ جان کا بھی خطرہ لگا رہتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ مائیں ڈر کی وجہ سے شام کے بعد اپنے بچوں کو گھر سے باہر نہیں نکلنے دیتی تھیں۔ بہار کے لوگوں نے یہ دن سیکھے ہیں اور اسے ابھی بھولے نہیں ہیں اس لئے انہیں اس بات کا یقین ہے کہ ریاست کے عوام ترقی کے راج کے لئے ووٹنگ کریں گے نہ کہ جنگل راج کے لئے کریں گے ۔

وزیر اعظم نے اصل مسئلہ کو ٹال دیا: کانگریس
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوؤں اور مسلمانوں سے مل کر غریبی کے خلاف لڑنے کی اپیل کرتے ہوئے دادری واقعہ کے پس منظر میں حقیقی مسئلہ کو ٹال دیا ہے ۔ پارٹی کے ترجمان آر پی این سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے حقیقی مسئلہ کو ٹال دیا ۔ اس بیان کے ذریعہ انہو ں نے دادری واقعہ کی مذمت نہیں کی ۔ اور بی جے پی کے لوگ اس مسئلہ پر فرقہ وارانہ کارڈ کھیل رہے ہیں۔ وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل کے بارے میں پوچھے جانے پر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم ہندووں اور مسلمانوں سے کیوں نہیں کہتے کہ وہ امن کے ساتھ رہیں اور ان ارکان پارلیمنٹ ، اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں اور مرکزی وزراء کی مذمت کیوں نہیں کرتے جو فرقہ وارانہ زہر پھیلا رہے ہیں ۔ اس دوران کانگریس نے مودی پر مختلف مکھوٹے پہننے کا الزام لگایا ہے ۔

PM Breaks Silence on Dadri, Says Hindus and Muslims Should Fight Poverty, Not Each Other

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں