ہلاری کلنٹن کے صدارتی امیدوار نامزد ہونے کا امکان روشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-23

ہلاری کلنٹن کے صدارتی امیدوار نامزد ہونے کا امکان روشن

واشنگٹن
یو این آئی
امریکی وزیر خارجہ ہلاری کلنٹن کے لئے امریکی صدارتی امید وار نامزد ہونے کے امکانات کافی روشن ہوگئے ہیں۔ نائب صد ر جوبائیڈن آئندہ سال صدارتی انتخابات میں اپنی امید واری سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ ہر چند کہ صدارتی نامزدگی کے لئے ڈیمو کرٹک پارٹی کے دوسرے امید وار سینیٹر برنی سینڈرز اب بھی مقابلے میں ہیں لیکن سی این این کی رپورٹ کے مطابق72سالہ جوبائیڈن کی دستبرداری کے بعد67سالہ ہلاری کلنٹن ڈیمو کریٹک پارٹی کے لئے با آسانی صدارتی امید وار نامزد ہوسکتی ہیں۔ ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدارتی امید وار بننے کی خواہش مند ہلاری کلنٹن اور برنی سینڈرز دونوں نے بائیڈن کے صدارتی امید وار بننے سے دستبرداری کے فیصلہ کے بعد نیک تمناؤں کے ساتھ ان سے رجوع کیا ہے ۔ سی این این کے مطابق جو بائیڈن کے دستبردار ہونے کے بعد ہلاری کلنٹن کی نامزدگی کا امکان56فیصد جب کہ سینٹیربرنی سینڈرز کی نامزدگی کا امکان33فیصد ہوگیا ہے ۔ جوبائیڈن 40برس سے امریکی ایوان بالا کے رکن ہیں۔1972ء میں پہلی بار وہ ڈیلاوئیر سے پہلی بار سینیٹ کے رکن بنے تھے۔ قبل ازیں نائب سدر جوبائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ وہ2016کے منعقد ہونے والے امریکی صدر کے انتخاب کے لئے ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے ۔72سالہ جوزف بائیڈن نے کہا کہ ان کا خاندان رواں سال کے آغاز میں ان کے بیٹے کی موت کے وقت تیار تھا تاہم اب ان کے پاس وقت نہیں ہے ۔ جوبائیڈن کے اس اعلان کے وقت ان کی اہلیہ جل اور صدر بارک اوباما وائٹ ہاؤسکے روز گارڈن میں ان کے ساتھ موجود تھے ۔ نائب صدر نے کہا کہ وہ امید وار نہیں ہوں گے لیکن خاموش نہیں رہیں گے ۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں ہمیں کہاں ایک پارٹی کے طور پر اور کہاں ہمیں ایم قوم کے طور پر کھڑے ہونے کی ضرورت ہے، ڈیمو کریٹس کے لئے بارک اوباما کی وراثت سے منہ موڑنا ایک غلطی ہوگی ، ان کا خاندان اس فیصلہ پر پہنچ چکا تھا کہ وہ تیسری بار صدارتی امید وار کے طور پر سامنے آئیں تاہم وقت اس کے خلاف تھا۔ خیال رہے کہ مئی میں ان کے بیٹے بیوکا دماغ کے کینسر کے باعث انتقال ہوگیاتھا ۔ جو بائیڈن2008اور1988ء کے انتخابات میں صدارتی امید وار کے طور پر سامنے تھے ۔ بائیڈن نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ بہر حال20واضح اور موثر طور پر پارٹی کا موقف پیش کرتے رہیں گے ۔ واضح رہے کہ بائیڈن پہلے بھی دو مواقع پر صدارتی امید وارنامزد ہوتے ہوتے رہ گئے تھے۔1988ء اور2008میں بھی ان کو اس محاذ پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Benghazi hearing proved Hillary Clinton a 'formidable' presidential candidate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں