آزادئ صحافت مطلق نہیں - حد پار کرنے پر فوجداری قوانین موجود - مرکزی وزیر جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-27

آزادئ صحافت مطلق نہیں - حد پار کرنے پر فوجداری قوانین موجود - مرکزی وزیر جیٹلی

مرکزی وزیر فینانس کارپوریٹ امور اور اطلاعات و نشریات ارون جیٹلی نے آج کہا کہ ذرائع ابلاغ پر پ ابندی کا وقت اب ختم ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا کے اس دور میں اظہار رائے کی آزادی پر پابندی ممکن نہیں ہے لیکن اس حق کا استعمال کرنے والوں کو ایک حد پار نہیں کرنا چاہئے ۔ ارون جیٹلی نے آکاش وانی کی جانب سے منعقدہ سردار پٹیل یادگار لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے دور میں اظہار رائے کی آزادی پر پابندی ممکن ہے میں کہا کہ ہم ایسی دنیا میں زندگی بسر کررہے ہیں جہاں بنیادی حقوق میں اضافہ ہورہا ہے ۔ تکنیک دستیاب ہونے کے سبب حقوق کا غلط استعمال بھی بڑھ رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا ریاست کو مداخلت کرنا چاہئے ۔ جہاں تک ممکن ہو نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا اظہار رائے کہ آزادی کے حق کا استعمال کرنے والے کو خود پر قابو رکھنا چاہئے ۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے کافی حد تک ایسا کرلیا ہے لیکن سوشل میڈیا میں ایسی پابندی نہیں ہے ۔ ہندوستان جیسے کثیر مذہبی اور کثیر ثقافتی ملک میں کئی باتون سے لوگوں کے جذبات منسلک ہوتے ہیں۔ ایسی صورت میں اگر کوئی متعین حد پار کرتا ہے تو ہمیں کیا کرنا چاہئے ۔ یہ سوال آئندہ دنوں میں ہمارے سامنے بنے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا دستور کی دفعہ19کے تحت کہ حق اظہار آزادی کو طمانیت دی گئی ہے ۔ یہ حق مطلق نہیں ہے لیکن اس پر عوام کے عظیم مفادات کے تحفظ کے حق میں اور ملک کی یکجہتی و اقتدار اعلیٰ کی تئیں اس پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان ہی وجوہات کی بنا پر صحافت کو اطلاع کے ذرائع کو راز میں رکھنے کا حق دیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہندستان جیسی ہمہ مذہبی و ہمہ تہذیبی ملک میں کئی وجوہات حساس ہوتے ہیں ، اس وقت ہم کیا کری نگے جب کوئی لکشمن ریکھا( اپنی حدود) کو پھلانگے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈنمارک کے کارٹونسٹ جیسا معاملہ ہندوستان میں پیش آئے ، اس لئے ہم نے اس طرح کے شدت پسندانہ معاملات سے نمٹنے کے لئے فوجداری قوانین مرتب کئے ہیں ۔

No ban on media, but social media needs regulations, says jaitley: how will the govt strike that balance?

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں