ملک میں مالی خسارہ تشویش کا باعث نہیں - وزیر خزانہ جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-28

ملک میں مالی خسارہ تشویش کا باعث نہیں - وزیر خزانہ جیٹلی

مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ ملک میں مالی خسارہ پر تشویش کی کوئی بات نہیں ہے اور عدم سرمایہ کاری کئی چیلنجوں اور رکاٹوں کے باوجود حکومت جاریہ مالی سال اپنے ہدف کو حاصل کرلے گی ۔ انہوں نے کہا کہ محصول اور خدمات سے متعلق جی ایس ٹی بل کی پارلیمنٹ کے منعقد شدنی سرمائی اجلاس میں منظوری کے لئے اپوزیشن کو راضی کرنے کے تمام تر کوششیں کی جارہی ہیں۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ ایسی شرائط کو جو آج کے دور میں ضروری نہیں ہیں ہٹاتے ہوئے حکومت، راست بیرونی سرمایہ کاری( ایف ڈی آئی) کے قواعد کو سہل بنانے کے اقدامات کررہی ہے ۔ مالی خسارہ پر انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اس پر تشویش کرنے کی ضرورت ہے۔ میں با شعوری طور پر بہت ہی درمیانہ پر مبنی مالی خسارہ کے ہدف کو مقرر کررکھا ہے جو سال2015-16کے دوران4.1فیصد تک ہوگا ۔ بالآخر4یا3.9فیصد تک رہے گا۔ ٹیکس سے ہونے والی آمدنی اور اخراجات پر انہوں نے کہا کہ اس میں مجھے کوئی مشکلات نظر نہیں آرہی ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ عدم سرمایہ کاری کی اصل وجہ عالمی مسائل ہیں ۔ جیٹلی نے کہا کہ ملک میں بالخصوص دھاتوں کا ذخیرہ بہت اچھا نہیں ہے اور دھات ہی تجارت کا ایک بڑا حصہ ہیں جسے ہم اس سال کے منصوبہ میں شامل کررکھا ہے ۔ میں نہیں سمجھتا کہ ایک ایسے وقت جب کہ قیمتیں کم ہیں ، اس میں کھلے پن کا اظہار ہوگا ۔ حکومت نے جاریہ سال بجٹ میں69,500کروڑ روپے سرمایہ کاری کی مد میں رکھے ہیں، ان میں سے41,000کروڑ روپے اقل ترین فروخت سے حاصل ہوں گے اور دیگر28,500کروڑ روپے حکمت عملی کے طریقہ سے فروخت کے ذریعہ حاصل ہوں گے ۔
دریں اثناء دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب انکم ٹیکس قانون کو سہل بنانے کے لئے حکومت نے آج ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا۔ دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ۔ یہ کمیٹی انکم ٹیکس قانون کی ان شقوں کی نشاندہی کرے گی جو تنازعہ کے باعث بن رہے ہیں ۔ کمیٹی انکم ٹیکس کی مووقتی ادائیگی کے لئے ٹیکس قوانین کو سہل بنانے تجاویز بھی پیش کرے گی۔ کمیٹی کے دس رکنی پیانل میں موظف جسٹس آروی ایشور صدر نشین ہوں گے ۔ انہیں31نوری تک عبوری رپورٹ پیش کردے۔ اس سے2016-17ء کے بجٹ کی تیاری میں مد د مل سکے گی ۔ کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ انکم ٹیکس کی شقوں کا مطالعہ کرتے ہوئے ان شقوں کی نشاندہی کرے جن کی مختلف تشریحات کی وجہ سے قانونی کشاکش کا باعث بن رہے ہیں ۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ اس کمیٹی کے پیانل کے قیام کا اصل مقصد آئی ٹی قانون کو مزید آسان بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پچھلے کئی مہینوں سے سابقہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اب وقت آگیا ہے کہ آئی ٹی قانون کی چند شقوں کو کس طرح بہتر بنایاجاسکتا ہے ۔

Fiscal deficit not a cause for concern, says Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں