دلت بچوں کی ہلاکت کی سی بی آئی تحقیقات - دباؤ میں ہریانہ حکومت کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-22

دلت بچوں کی ہلاکت کی سی بی آئی تحقیقات - دباؤ میں ہریانہ حکومت کا فیصلہ

فرید آباد، چنڈی گڑھ
پی ٹی آئی
اپوزیشن اور حلیف ایل جے پی کی شدید تنقیدوں کا سامنا کرنے والی حکومت ہریانہ نے آج اعلیٰ ذات کے خاطیوں کے ہاتھوں فرید آباد میں ایک دلت خاندان کو زندہ جلانے کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے جس میں دو شیر خوار بچے ہلاک ہوگئے تھے ۔ دلت بچوں کی ہلاکت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔ مقامی افرادنے دہلی ۔ آگرہ قومی شاہراہ پر نعشوں کے ساتھ دھرنا دیتے ہوئے راستہ روک دیا ۔ اس المناک ہلاکت پر ان کے غم میں شامل ہوتے ہوئے سیاست دانوں نے بھی واقعہ کی مذمت کی ۔ ڈھائی سالہ ویبھو اور گیارہ ماہ کی دیویا کی سفید کپڑوں میں لپٹی ہوئی نعشیں جیسے ہی گاؤں پہنچیں تو پورا علاقہ غم میں ڈوب گیا ۔ دیہاتیوں کی بڑی تعداد ہاتھ میں ہاتھ ڈالے نعرے لگاتے ہوئے نعشوں کو لے کر دہلی، آگرہ قومی شاہراہ پر پہنچی اور وہاں نعشیں رکھ کر ٹریفک روک دی ۔ پولیس نے غمزدہ و برہم افراد کو منتشر کرنے ہلکا لاٹھی چارج کیا اور بچوں کی نعشیں سڑک سے ہٹا دی گئیں ۔ بعد ازاں خاندان ان کی آخری رسومات ادا کرنے آمادہ ہوگیا ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج موضع کا دورہ کیا اور وزیر اعظم چیف منسٹر ہریانہ، بی جے پی اور آر ایس ایس پر کمزوروں کو کچل دینے کی سیاست پر عمل پیرا ہونے کا الزام لگایا جس کے نتیجہ میں ایسے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ اسی موضع کے چند اعلیٰ ذات کے ہندووں نے شخصی دشمنی کی بنیاد پر دلت خاندان کے گھر میں پٹرول ڈال کر اس وقت آگ لگا دی جب کہ وہ محو خواب تھے ۔ دیبھو اور اس کی بہن دیویا شعلوں میں جھلس کر فوت ہوگئے جب کہ ان کی ماں28سالہ ریکھا شدید طور پر جھلس گئی اور دہلی کے ایک ہاسپٹل میں موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ ان کا باپ31سالہ جتیندر انہیں بچانے کی کوشش میں زخمی ہوگیا ۔ قاتلوں نے مبینہ طور پر کھڑکی سے پٹرول گھر میں انڈیلنے کے بعد آگ لگا دی جب کہ وہ گھر کے دروازے باہر سے بند کرچکے تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ اس سلسلہ میں ایک باپ بیٹے سمیت11افراد کے خلاف قتل، فساد مچانے اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ موضع میں پولیس چوکی کی موجودگی کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ۔ کچھ عرصہ قبل دلتون کی جانب سے اعلیٰ ذات کے تین افراد کے قتل کے بعد یہاں پولیس دستہ تعینات کیا گیا تھا ۔ اسی دوران چیف منسٹر ہریانہ منوہر لعل کھٹر نے واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے تاہم انہوں نے موضع کا مجوزہ دورہ ملتوی کردیا۔ ڈپٹی کمشنر فرید آباد امیت کمار اگروال نے بتایا کہ چیف منسٹر نے غمزدہ خاندان سے ملاقات کے لئے موضع سنپد کا دورہ ایک دن کے لئے ملتوی کردیا ہے ۔ دریں اثناء تمام چار ملزمین بلونت، دھرم سنگھ، سنجے اور کرتار کو ایک مقامی عدالت نے دو دن کے لئے پولیس تحویل میں دے دیا۔

Faridabad Dalit immolation: Haryana recommends CBI probe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں