دادری واقعہ منصوبہ بند تھا - قومی اقلیتی کمیشن کی رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-22

دادری واقعہ منصوبہ بند تھا - قومی اقلیتی کمیشن کی رپورٹ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
قومی اقلیتی کمیشن کو شبہ ہے کہ دادری ہلاکت واقعہ کی منصوبہ بندی پہلے سے کی گئی تھی۔ اس نے ایسے واقعات سے سیاسی فائدہ اٹھانے سیاستدانوں کے متنازعہ بیانات کو تکلیف دہ قرار دیا ۔ بی جے پی قائدین پر بظاہر تنقید میں جنہوں نے موضع بسہاڑہ میں بیف کھانے کی اطلاع پر52سالہ محمد اخلاق کے قتل کے بعد دادری کا دورہ کی اتھا، قومی اقلیتی کمیشن نے کہا کہ ایسے بیانات سے مختلف فرقوں کے درمیان تعلقات مزید بگڑتے ہیں۔ کمیشن کی سہ رکنی ٹیم نے اپنے صدر نشین نسیم احمد کی قیادت میں موضع بسہاڑہ کے دورہ کے بعد کہا کہ ایسی بیان بازی بہر قیمت رکنی چاہئے ورنہ حالات بے قابو ہوجائیں گے ۔ ٹیم کا خیال ہے کہ مندر کے لاؤڈ اسپیکر سے اعلان کے چند منٹوں میں ایک بڑا ہجوم اکٹھا ہونا وہ بھی ایسے وقت جب کہ دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ وہ سوئے ہوئے تھے، پیشگی منصوبہ بندی کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ سہ رکنی ٹیم نے جو رپورٹ تیار کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ پورا واقعہ منصوبہ بندی کا نتیجہ لگتا ہے جس میں ایک فرقہ کے لوگوں کو ایک بے بس خاندان پر حملہ کے لے اکسانے مندر جیسے پوتر استھان (مقدس مقام) کا استعمال کیا گیا ۔ قومی اقلیتی کمیشن نے کہا کہ ہلاکت کو محض ایک حادثہ نہیں قرار دیاجاسکتا جیسا کہ اقتدار پر فائز بعض لوگوں کا دعویٰ ہے۔کمیشن نے مرکزی وزیر مہیش شرما اور بعض بی جے پی قائدین کا اس سلسلہ میں واضح اشارہ دیا ہے ۔کمیشن نے کہا کہ مزید تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ایسے واقعہ کے بعد جو ذمہ دار لوگ وہاں اکٹھا ہوئے انہوں نے غیر ذمہ دارانہ بیانات دئیے جس سے مختلف فرقوں کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوتے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ اپنے کیڈر اورہمدردوں کو غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے اور ایسی برہمی کا فائدہ اٹھانے سے باز رکھیں۔ اخلاقی پولیسنگ کی لعنت بالخصوص مغربی اتر پردیش میں پھیلتی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا کے استعمال پر نگرانی اور بندش کی ضرورت ہے کیونکہ اس کا استعمال فرقہ وارانہ جذبا ت کوبھڑکانے کے لئے بڑے پیمانے پر ہورہا ہے ۔ کمیشن کے ارکان نے مقامی انتظامیہ اور مرحوم کے ارکان خاندان کے علاوہ دیہاتیوں سے بھی بات چیت کی۔28ستمبر کے واقعہ کی رپورٹ تیار کرنے سے قبل کمیشن نے یہ اقدام کیا۔ ضلع عہدیداروں کے حوالہ سے کمیشن نے کہا کہ ایک گائے کو ہلاک کرنے کی افواہ پھیلاتے ہوئے لوگوں کو بھڑکانے کی مزید دو کوششیں ہوئی تھیں لیکن پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے صورتحال کو بگڑنے نہیں دیا ۔ اخلاق کے ارکان خاندان نے قومی اقلیتی کمیشن کے ارکان سے کہا کہ واقعہ سے قبل ان کے اور دیگر دیہاتیوں کے درمیان کوئی اختلاف یا کشیدگی نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ حملہ اچانک ہوا ۔ خواتین کو تک زخمی کردیا گیا ۔ اکثریتی فرقہ( ہندو) نے اس شرمناک واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور عدہ کیا ہے کہ وہ مسلم خاندانوں کو تحفظ فراہم کرے گا لیکن اخلاق کے بھائیوں کا کہنا ہے کہ قتل کے پس منظر میں اسے یقینی بنانا دشوار ہے۔ اخلاق اوراس کے تین بھائیوں کے ارکان خاندان آج بھی خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں ۔ صدر نشین کمیشن نے کہا کہ موضع میں مسلم خاندانوں کو تحٖفظ فراہم کرنا سب سے زیادہ اہم ہے۔ پولیس تحقیقات میں تیزی لانے کی بھی کوششیں کی جانی چاہئیں تاکہ خاطیوں کو جلد کیفرکردار تک پہنچایاجاسکے ۔

Dadri lynching was pre-planned: Minority Commission

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں