زلزلہ سے متاثرہ افغانستان اور پاکستان کی مدد کے لیے چین کی پیشکش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-29

زلزلہ سے متاثرہ افغانستان اور پاکستان کی مدد کے لیے چین کی پیشکش

افغانستان اور پاکستان میں 7.5شدت کے زلزلہ سے ہونے والی تباہی پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے چین کے صدر زی جن پ نگ نے دونوں ممالک کو امداد کا وعدہ کیا، تاکہ متاثرہ افراد کو اس تباہی سے راحت مل سکے ۔ زلزلہ کی شدت7.5ریکارڈ کی گئی جو ہندو کش پہاڑی علاقہ واقع شمالی افغانستان میں پیر کے دن پیش آیا جس میں300سے زائد افراد افغانستان اور پاکستان میں ہلاک ہوگئے ۔ زلزلہ کے جھٹکے ہندوستان اور چین میں بھی محسوس کئے گئے ۔ پاکستانی صدر ممنون حسین کو بھیجے گئے اپنے پیام میں زی جن پنگ نے کہا کہ چین اور پاکستان آفات سماوی سے نمٹنے کے شراکت دار ہیں اور چینی عوام پاکستانی عوام کا درد محسوس کرتے ہیں ۔ زی نے افغان صدر اشرف غنی کو بھی ایک پیام بھیجتے ہوئے کہا کہ چین اور افغانستان روایتی دوستی کے شراکت دار ہیں اور چینی عوام کو افغانستان میں زلزلہ سے ہونے والے جان و مال کے اتلاف پر بڑا دکھ پہنچا ہے ۔ چینی قائد نے دونوں ممالک کو ضرورت کے مطابق مدد کا وعدہ کیا اور یہ یقین ظاہر کیا کہ دونوں ممالک اس سانحہ پر تعمیر نو کے ذریعہ جلد ہی قابو پالیں گے ۔ اس دوران آئی ایم افی نے افغانستان اور پاکستان کو بھی تعمیرنو کی کوششوں میں مدد کا پیشکش کیا ہے جو زلزلہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ اس ہفتہ دونوں ممالک زلزلہ سے متاثر ہوئے ہیں ۔ جس میں تین سو سے زائد افراد ہلاک اور کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں ۔ اس سے کئی خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) کے منیجنگ ڈائرکٹر نے یہ بات کہی ۔ ہماری کوشش یہ ہے کہ جلد سے جلد متاثرین کو راحت پہنچائی جائے اور سانحہ میں بچ جانے والوں کی سیکوریٹی تحفظ کو یقینی بنایاجائے ۔ یہ بات خاتون ڈائرکٹر نے بتائی۔ آئی ایم ایف، افغانستان اور پاکستان کی مدد جاری رکھے گا اور وہ اس حادثہ سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ لگارڈ نے یہ بات کہی ۔ پاکستان میں زلزلہ میں مہلوک افراد کی تعداد250 بتائی گئی جبکہ1600سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ افغانستان میں عہدیداروں نے بتایا کہ کم از کم115افراد کے فوت ہونے کی توثیق ہوئی ہے اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں ۔

China provides $100k in aid each to Afghanistan and Pakistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں