اسمارٹ سٹی پراجکٹ کے لیے حیدرآباد اور ورنگل کا انتخاب - مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-24

اسمارٹ سٹی پراجکٹ کے لیے حیدرآباد اور ورنگل کا انتخاب - مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو

hyderabad-warangal
مرکزی وزیر پارلیمانی امور و شہری ترقیات ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ دو شہروں حیدرآباد اور ورنگل کو سمارٹ سٹی پراجکٹ کے لئے منتخب کرلیا گیا ہے ۔ جس کا آغاز آئندہ ماہ ہورہا ہے ۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ پراجکٹ پر عمل آوری کا جائزہ لینے ہر ریاست میں اسپیشل پرپز وہیکل قائم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہر منتخب شہر کو100کروڑ کا فنڈ مہیاکیاجائے گا ۔ مرکز کا رول سہولت کنندہ کا ہوگا ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اٹل مشن برائے ارتقاء و شہری تبدیلی(امرت) کے تحت تلنگانہ کے11شہروں کو منتخب کیا گیا ہے ۔ ان میں کھمم، ورنگل، کریم نگر، نلگنڈہ، نظام آباد، محبوب نگر، مریال گوڑہ، عادل آباد اور راما گنڈم ، سوریہ پیٹ اور حیدرآباد شامل ہیں ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ 12واں شہر سدی پیٹ جس کی آبادی1۔14لاکھ سے متجاوز ہے کہ شمولیت پر بھی غور کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز آئندہ پانچ برسوں میں امرت کے تحت ملک کی500شہروں کو ترقی دے گا ۔ 2011کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق شہروں کو منتخب کی اگیا ہے ۔ اس مقصد کے لئے ایک لاکھ کروڑ کا فنڈ مختص کیا گیا ہے ۔ فنڈ کا تناسب ریاستی اور مرکزی حکومت کا50-50فیصد ہوگا ۔ اسکیم کے تحت آبی سربراہی ، صفائی ٹھوس مادہ کا انصرام اور ٹرانسپورٹ کی سہولتوں کو بہتر بنایاجائے گا ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ورنگل کو ہیرپٹیج سٹی ڈیولپمنٹ اینڈ آلمنٹیشن یوجنا( ایج آر آئی ڈی اے وائی) کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ پراجکٹ کا آغاز انٹاکٹ رپورٹ کی وصولی کے بعد کیاجائے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ تمام کے لئے اسکیم کے تحت مرکز، ملک کے4,041منتخب شہروں میں مکانات کی تعمیر کے لئے امداد دے گی۔ مرکز، بینک قرض پر6۔5فیصد سود برداشت کرے گا۔ اسکیم کے تحت تلنگانہ میں63ٹاؤنس کو منتخب کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ، ریاست کے ساتھ سوتیلا سلوک نہیں کرے گی ۔ نائیدو نے کہا کہ سوچھ بھارت پروگرام کے تحت ریاست کے لئے413۔74کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں ۔ پروگرام میں ٹھوس فضلے کا انصرام، بیت الخلاء کی تعمیر اور دیگر ضرورتیں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ مرکزی وزیر نے قبل ازیں ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کو29۔15کروڑ روپے مالیت کے تین چکس حوالے کئے ۔ یہ رقم، پروگرام کے لئے مرکزی امداد کی دوسری قسط ہے۔ اتفاق کی بات ہے کہ پہلی مرتبہ28۔9کروڑ روپے حاصل کرنے کے بعد دوسری قسط حاصل کرنے والی یہ پہلی ریاست ہے۔ مرکز نے راجیو آواز یوجنا اسکیم کے تحت زیر تصفیہ مکانات کی تعمیر کے لئے امداد مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے جے این یو آر ایم اسکیم کے تحت50فیصد مکمل کاموں کے لئے فنڈس مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نائیدو نے کہا کہ یہ پراجکٹ کے لئے100 شہروں کو پہلے ہی فہرست میں شامل کرلی اگیا ۔ پی ٹی آئی کے بموجب مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت یو پی اے دور میں جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشن کے تحت شروع کردہ8ہزار کروڑ روپے مالیت کے زیر تصفیہ پراجکٹس پورا کرنے تیار ہے۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ جے این این یو آر اے کے تحت بعض کامسابقہ حکومت کی میعاد کے دوران زیر تصفیہ رہ گئے ۔ سابقہ یوپی اے حکومت نے مارچ2014تک زیر تصفیہ کاموں کا بوجھ باقی رکھا تھا۔ مرکزی وزیر شہری ترقیات نے کہا کہ جب میں نے جائزہ لیا تو بعض کاموں کو زیر تصفیہ پایا اور ریاستوں کے پاس فنڈس نہیں تھے ۔ اثاثہ جات یوں ہی بیکار پڑے تھے ۔ اب حکومت نے جے این این یو آر ایم کاموں کے لئے فنڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے جو زائد از50فیصد باقی ہیں۔ قبل ازیں بی جے پی ، تلنگانہ کے ریاستی سطح کے اجلاس میں میونسپل کونسلرس، چیرمئنس اور سر گرم کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مرکز کے تحت نئی اسکیمات سے واقف کروایا ۔ نائیڈو نے کہا کہ ابتدائی تخمینہ سے پتہ چلتا ہے کہ8ہزار کروڑ مالیت کے کام رکے ہوئے ہیں ۔ جو کام بھی50 فیصد سے زائد مکمل ہوئے ہیں ان کو ہم فنڈ دے رہے ہیں ۔ مختلف اسکیمات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومت مل بیٹھ کر پروگرام طئے کرتے ہوئے مختلف ہاؤزنگ اسکیمات جیسے راجیو آداس یوجنا اور والمیکی امبیڈ کر آواس یوجنا کو مکمل کریں گے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ریاستی حکومت کو بھی اس میں سر گرم رول ادا کرنا چاہئے ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ امرت اسکیم کے تحت تلنگانہ کے گیارہ شہروں اور ٹاؤنس کو منتخب کیا گیا ہے ۔ مرکز ، بلا لحاظ سیاسی وابستگی تمام ریاستوں کو ممکنہ مدد دے گا۔

Hyderabad & Warangal selected for Smart City Project says Union and Parliament Affairs Minister Venkaiah Naidu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں