محکمہ ریلوے چنئی - 100 فیصد راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے خلاف احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-21

محکمہ ریلوے چنئی - 100 فیصد راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے خلاف احتجاج

100pc-Foreign-Direct-Investment-Railway-Dept-Chennai
محکمہ ریلوے میں 100فیصد راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف آل انڈیا ریلوے فیڈریشن آف ریلوے ورکرس اور SRMU، ورکرس کڑی مخالفت کرتے آر ہے ہیں۔ اس ضمن میں مرکزی حکومت کی مذکورہ پالیسی کی مخالفت سمیت دیگر36 نکاتی مطالبات کو سامنے رکھتے ہوئےSRMU ( جنوبی ریلوے مزدور یونین) کے ورکرس نے کل یہاں چنئی میں واقع جنوبی ریلوے ہیڈ کوارٹر کے روبروایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا ۔اس احتجاجی مظاہرے کی صدارت ایس آر ایم یو کے جنرل سکریٹری کننیا نے کی، اس احتجاجی مظاہرے میں چنئی ڈویژنل ریلوے کے مختلف علاقوں کے ملازمین نے حصہ لیا۔ اس احتجاجی مظاہرے کے درمیان اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایس آر ایم یو کے جنرل سکریٹری کننیا نے کہا کہ 100فیصد راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے نام پر مضافاتی سروس،ریل ڈبے،انجن بنانے اور مرمت کرنے،ریلوے اسٹیشنس،مال بردار گاڑیوں کے لیے علیحدہ پٹریاں،ریلوے بجلی کی فراہمی،ریلوے ٹکٹ بکنگ اور عام ریل ٹکٹ،ان تمام کاموں کو نجی کمپنیوں اور غیر ملکی کمپنیوں کے حوالے کرنے کا مرکزی حکومت نے فیصلہ لیا ہے۔ مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے نہ صرف ریلوے ملازمین بلکہ ریلوے صارفین ، مال برداراور پارسل سروس صارفین بھی شدید متاثر ہونگے اور کرایوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگا یا کہ محکمہ ریلوے میں موجود 2.5لاکھ خالی عہدوں کو بھرنے کے معاملے میں حکومت تاخیر کرتی آرہی ہے۔ جس کی وجہ سے 8گھنٹے کام کرنے والے ملازمین کو 14گھنٹے کام کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریلوے ملازمین کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے توریاست کرناٹک ، ہبلی میں منعقد آل انڈیا ریلوے ملازمین کانفرنس جو نومبر 18 تا 20انعقاد کیا جارہا ہے، اس کانفرنس میں اگلے مرحلے کے احتجاج کے تعلق سے فیصلہ کیا جائے گا۔ چونکہ اس احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں ملازمین نے حصہ لیا جس کی وجہ سے سینٹرل ریلوے اسٹیشن کے مضافاتی ٹرین ٹکٹ کاؤنٹرس میں عملے کی کمی کی وجہ سے ریلوے صارفین کو ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے کئی گھنٹے تک انتظار کرنا پڑا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں