ملک کے شاندار تہذیبی ورثہ کے تحفظ کے لیے تمام ممکن اقدامات ضروری - پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-28

ملک کے شاندار تہذیبی ورثہ کے تحفظ کے لیے تمام ممکن اقدامات ضروری - پرنب مکرجی

ملک کے شاندار تہذیبی ورثہ اور تعمیر کے شاہکاروں کے تحفظ کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہئے۔ صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے کہا کہ راشٹرپتی بھون کے تحفظ کے اقدامات سے ایک طاقتور پیغام ملتاہے کہ فن تعمیر کے شاہکاروں اور ہمارے شاندار تہذیبی ورثہ کے تحفظ کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہئے۔ان کے دفتر سے جاری کردہ صحافتی بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ جامع تحفظ انتظامی منصوبہ حاصل کرنے کے بعد جو صدر جمہوریہ کی جائیداد انڈین نیشنل ٹرسٹ برائے فنونِ لطیفہ وتہذیبی ورثہ سے حاصل کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے۔ صدر جمہوریہ نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد شخصی طور پر سی سی ایم پی کو ہدایت دی تھی کہ مستقبل کی تمام تعمیرات کا ایک خاکہ تیار کیاجائے۔ جیسے کہ صدر جمہوریہ کی جائیداد کی ممکنہ حدتک بہترین تحفظ کی کوشش کی جانی چاہئے۔ سر ایڈورڈلوٹینس اور دیگر نے صدر جمہوریہ کی جائیداد کے تحفظ کا بنیادی منصوبہ تیار کیا تھا۔ انشاکٹ نے اس کے بعد اس کے مقصد کے حصول کے لئے مشاورت کی خدمات حاصل کی تھیں۔ دہلی شاخ کے کنوینر پروفیسر اے جی کے مینن نے 40ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی تھی، جو تحفظ ، شہری ڈیزائن ، منظر ناہ، آفات، سماوی کی انتظامیہ ، زیریں ڈھانچہ اور رپورٹ کی تیاری کی خدمات کے ماہرین پر مشتمل تھی۔اسے اختیار دیا گیا تھا کہ راشٹرپتی بھون کے اصلی منصوبہ بندی اصولوں کی شناخت کرے اور اس سے متعلقہ بحیثیت مجموعی ماسٹر پلان نئی دہلی کے لئے شہری اور منظر نامہ کا ڈیزائن تیار کرنے کے لئے مقرر کرے۔ یہ بھی ہدایت دی گئی تھی کہ موجودہ خاکہ، عصری ڈیزائن کے جذبہ ، راہداریوں ، وسیع علاقوں اور دیگر خصوصیات کا نمایاں طور پر خیال رکھا جائے جو اس علاقہ کی تہذیبی خصوصیات ہیں ۔ ان کا تحفظ کیا جائے اور آئندہ ان کی توسیع ومرمت کے لئے رہنمایانہ خطوط کا عین کیا جائے۔راشٹرپتی بھون کے تحفظ کے لئے سی سی ایم پی ایک مسودہ تیا رکرے۔رپورٹ حاصل کرنے کے بعد پرنب مکرجی نے اپنی معتمدی سے رپورٹ کا جائزہ لینے کی خواہش کی اور تعین مدت کے ساتھ سی سی ایم پی کی سفارشات پر عمل آوری کا پروگرام طے کرنی کے لئے کہا۔صدر کی سکریٹری اومیتاپال نے تعین دیا کہ راشٹرپتی بھون کے تحفظ کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ ماضی کی کوتاہیوں کی درستگی اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ان کوتاہیوں کا مستقبل میں اعادہ نہیں ہوگا۔ اقدامات کئے جائیں گے۔ اوپیتاپال نے کہا کہ رپورٹ کی سفارشات پر عمل آوری کا پہلے ہی آغازہوچکاہے۔ سی سی ایم پی کے نوٹس کا عملی خلاصہ یہ ہے کہ راشٹرپتی بھون زمرہ اول کی تہذیبی ورثہ کی عمارت ہے۔ اس کے حدود کا تعین کیا جائے گا اور اس کی عمارت اور کھلے علاقہ کے تحفظ کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ، کیونکہ یہ ملک کے اعلیٰ ترین عہدیدار صدر جمہوریہ کی قیامگاہ ہے۔ یہ زندہ تاریخی عمارت ہے جس کی حقیقی ضروریات کی تکمیل کے لئے اس کی کارکردگی ضروریات کی تکمیل ضروری ہے۔

Every effort should be made to protect country's heritage: Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں