اترکھنڈ بچاؤ مشن تقریباً مکمل - اجتماعی آخری رسومات شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-28

اترکھنڈ بچاؤ مشن تقریباً مکمل - اجتماعی آخری رسومات شروع

اترکھنڈتباہی میں زبردست پیمانے پر بچاؤ آپریشنس اختتام کو پہنچ رہے ہیں۔ لیکن 2500افراد بدستور آج بدری ناتھ اور ہرشیل میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالا جانا باقی ہے لیکن ان 3000لوگوں کے حشر کے تعلق سے تشویش بڑھتی جارہی ہیں جو لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ دریں اثناء سب سے زیادہ متأثر ہونے والے کیدار ناتھ میں وبائی امراض پھوٹنے کے اندیشوں کے دوران وہاں مرنے والے یاتریوں اور سیاحوں کی اجتماعی آخری رسومات کا آغاز ہوگیاہے۔علاوہ ازیں بدری ناتھ میں پھنسے ہوئے یاتریوں کو بچانے کا عمل بھی آج متاثررہا کیونکہ وہاں موسم خراب ہوگیا تھا۔ ڈی آئی جی سنجے گنجیال نے بتایا کہ کیدار ناتھ میں اب تک جملہ 18نعشوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ مہلوکین کی شناخت ڈی این اے کو محفوظ کرنے اور پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد ہی اجتماعی آخری رسومات کا اگلامرحلہ شروع ہوگا۔ بتایا گیا کہ ان رسومات کی تکمیل کے لئے ڈاکٹرس ، فارنسک ماہرین اور پولیس عملہ پر ایک اور ٹیم کیدار ناتھ روانہ ہوگئی ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے آخری رسومات اور بچاؤ کاموں میں آج رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوکین کی شناخت اور دیگر امور کی تکمیل کے لئے بھی وقت لگ رہاہے۔ آخری رسومات کو پہلے بھی خراب موسم کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔ تاہم کل اسے بحال کیا گیا۔ علاوہ ازیں محکمہ صحت کے عہدیداروں نے آس پاس کے علاقوں کے عوام پر زور دیاہے کہ وہ اب دریا پاؤں کا پانی پینے کے لئے استعمال نہ کریں کیونکہ یہ انتہائی آلودہ ہوسکتاہے۔ کیدار ناتھ اور اطراف واکناف کے علاقوں میں ہوا میں تک سڑی گل نعشوں کی بدبو پھیل گئی ہے، ایسے میں محکمہ صحت نے وہاں کئی وبائی ودیگر امراض پھوٹ پڑنے کے اندیشے ظاہر کئے ہیں۔ گپت کاشی میں بچاؤ کاموں کے نوڈل آفیسر روی کانت رمن نے بتایا کہ ہم نعشیں ملتے ہی جلدی جلدی ان کی آخری رسومات ادا کررہے ہیں۔ تاہم جس قدر بڑے پیمانے پر تباہی مچی ہے اس کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ ابھی تک بھی کھلے مقامات پر نعشیں پڑی ہونگی جہاں تک ابھی امدادی اور بچاؤ کارکن نہیں پہونچ سکے ہیں۔ علاوہ ازیں ہر شیل کے مقام سے آج مزید 208افراد کو بچالیا گیا ہے جب کہ وہاں مزید 600افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ ائر کموڈ ورراجیش ایسار نے دہردون میں بتایا کہ ہم نے مختلف سیکٹرس سے 1,341افراد کو بچالیا ہے۔ بدری ناتھ میں پھنسے ہوئے یاتریوں کو بچانے پر اب خاص توجہ دی جارہی ہے۔ تاہم یہاں سے صرف 350افراد ہی بچایا جاسکاہے۔ کیونکہ موسم فی الحال بچاؤ کاموں کی اجازت نہیں دے رہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ بدری ناتھ میں پھنسے ہوئے یاتریوں کو بچانے کے لئے 14ہیلی کاپٹرس تیار رکھے گئے ہیں ۔ جیسے ہی موسم صاف ہوگا وہاں پھنسے ہوئے افراد کو بچانے کی کاروائی شروع ہوجائے گی۔ یہاں وقفہ وقفہ سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجہ میں دہردون اور چمولی ضلع میں امدادی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جن مقامات پر غذائی اجناس کی قلت کی اطلاع تھی وہاں تقسیم کے لئے جملہ 40ہیلی کاپٹرس میں امدادی سازوسامان روانہ کیا گیاہے۔ متاثرہ علاقوں میں پانی اور غذا کی قلت اور برقی مسدودی کی وجہ سے بھی حکام کو مسائل پیش آرہے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ جن افراد کے رشتہ داروں کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا وہ احتجاج کررہے ہیں اور ان کا میڈیا کے عملہ سے تصادم بھی ہورہاہے۔

Rescue ops over in Uttarakhand, Mass cremation start

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں