ہندوستانی مسلم تنظیموں کی اکثر ویب سائیٹس اردو میں دستیاب نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-11

ہندوستانی مسلم تنظیموں کی اکثر ویب سائیٹس اردو میں دستیاب نہیں

انٹرنیٹ کے وسیلے سے اب دنیا ایک گاؤں میں تبدیل ہو چکی ہے۔ جہاں پوری دنیا اپنی اپنی زبانوں اور خوبیوں کے ساتھ انٹرنیٹ سے جڑی ہوئی ہے، وہیں انٹرنیٹ کے مثبت پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے مسلم تنظیمیں اور دینی مدارس بھی اپنی اپنی ویب سائٹ بنوا کر گلوبلائزیشن کا حصہ بن چکے ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ مسلم تنظیموں اور دینی مدارس سے استفادہ کرنے والے لوگوں کی بول چال اور فہم کی زبان اردو ہوتی ہے۔ اس کامطلب یہ ہے کہ مسلم تنظیموں اور دینی مدارس کو اپنے ہر شعبہ میں اردو کو اہمیت یا ضرورت کے ساتھ جگہ دینی پڑی ہے۔ مگر حیرت کا مقام یہ ہے کہ کئی اہم مسلم تنظیموں کی ویب سائٹ پر اردو کا آپشن (اردو زبان کا انتخاب کرنے کا گوشہ) موجود نہیں ہوتا یا اردو کا آپشن اگر ہوتا ہے تو "اردو باکس" انڈر کسٹرکشن ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے مسلم تنظیموں کے متعلقین کو سخت پریشانی ہوتی ہے۔

مسلم تنظیموں سے وابستہ کئی اہم لوگوں نے مسلم تنظیموں کی ویب سائٹ کی موجودہ صورتحال پر نمائندہ کو توجہ دلائی۔ تفصیلات جاننے پر معلوم ہوا کہ قومی سطح کی متعدد مسلم تنظیموں نے اپنی ویب سائٹوں میں اردو کو اہمیت ہی نہیں دی۔ ایسی مسلم تنظیموں میں جمعیۃ علماء ہند، جماعت اسلامی ہند، آل انڈیا ملی کونسل، امارت شرعیہ بہار اور اڑیسہ و جھارکھنڈ، امام احمد رضا اکیڈیمی (رضا اکیڈمی کے نام سے مشہور)، آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ سمیت کئی اہم تنظیمیں ہیں، جن کی ویب سائٹ میں اردو آپشن موجود ہی نہیں یا اگر ہے تو وہ برائے نام یا کام نہیں کر رہا ہے جبکہ اس کے مقابل کئی ایسی تنظیمیں ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنی ویب سائٹوں میں اردو کا آپشن رکھا ہے بلکہ اسی کے ساتھ عربی زبان میں معلومات حاصل کرنے کی بھی سہولت فراہم کرائی ہے۔

ان تنظیموں میں کچھ اہم نام آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیۃ علماء ہند(الف)، ادارہ شرعیہ بہار جھارکھنڈ و اڑیسہ، مرکزی جمعیۃ اہل حدیث، آل انڈیا سنی جمعیۃ علماء، کیرالا سنی جمعیۃ علماء وغیرہ شامل ہیں۔
ان تنظیموں کی ویب سائٹ میں اردو آپشن کے ساتھ ساتھ عربی اور انگلش کے آپشنز بھی ہیں، جس کی وجہ سے مذکورہ زبانوں میں معلومات حاصل کرنے میں سہولت ہوتی ہے۔
دوسری طرف بڑے دینی مدارس کی ویب سائٹوں میں عام طور پر اردو کا آپشن نظر آتا ہے، بلکہ کچھ مدارس کی سائٹس اردو میں شروع ہوتی ہیں اور ضرورت پڑنے پر انگریزی کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔ جن بڑے مدارس کی ویب سائٹوں میں اردو کا آپشن ہے ان میں دارالعلوم دیوبند، دارالعلوم دیوبند وقف، ندوۃ العلماء لکھنؤ، دارالعلوم اشرفیہ مصباح العلوم مبارکپور اور جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد ہیں جبکہ کچھ اہم مدارس نے اب تک ویب سائٹ ہی نہیں بنائی ہے۔ جن میں مظاہر علوم سہارنپور، مدرسہ مظاہر علوم(وقف) اور جامعہ سلفیہ وارنسی سمیت کئی اہم مدارس ہیں۔

اس تعلق سے نمائندہ انقلاب نے کئی مسلم تنظیموں کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ سے بات کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ اردو کے علیحدہ آپشن نہ رکھنے کے پیچھے کوئی خاص مقصد نہیں ہے، بلکہ جلد ازجلد اپ ڈیٹ کرنے کیلئے صرف انگریزی ہی رکھی گئی ہے جسے اپ ڈیٹ کرنے میں تکنیکی دشواریاں کم آتی ہیں۔
جمعیۃ علماء ہند کی ویب سائٹ سے وابستہ ایک اہلکار نے بتایا کہ "یہ صحیح ہے کہ ہماری ویب سائٹ میں اردو کے لیے علیحدہ آپشن نہیں رکھا گیا ہے مگر ہماری ویب سائیٹ پر اردو میں بھی معلومات فراہم کرائی گئی ہیں"۔

جماعت اسلامی ہند اور امارت شرعیہ پٹنہ کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے بتایا کہ ان کی ویب سائٹ پر اردو کے قارئین کیلئے علیحدہ گوشہ رکھا گیا ہے مگر وہ کچھ تکنیکی خامیوں کی وجہ سے نہیں چل پا رہا ہے جسے جلد ازجلد درست کرلیا جائے گا۔
جماعت اسلامی ہند کے رابطہ عام محکمہ کے سکریٹری انجینئر سلیم نے بتایا کہ ہماری ویب سائٹ کی تجدید کی گئی ہے جس پر کام ابھی چل ہی رہا ہے اسی وجہ سے اردو آپشن ورکنگ میں نہیں ہے مگر اسے جلد ہی درست کر لیا جائے گا۔

سہیل اختر قاسمی

Indian Muslim organizations websites NOT available in Urdu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں